انتظامیہ نے خضدار میں بی این پی کو جلسہ منعقد کرنے سے روک دیا

اتوار 13 مئی 2007 21:19

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مئی۔2007ء) خضدار میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام جلسے کو انتظامیہ نے منعقد کرنے سے روک دیااور مرکزی سیکرٹری جنرل حبیب جالب سمیت دیگر رہنماؤں کو قلات میں نظر بند کردیا گیا ۔امن وامان کے پیش نظر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ، ضلعی ناظم سردار نصیر موسیانی کا موٴقف ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام صوبے میں جاری مبینہ فوجی آپریشن ، سردار اختر جان مینگل اور دیگر کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلا ف اتوار کو خضدار میں چوک ِشہداء پر جلسہ منعقد کیا جارہا تھا کہ ا س دوران انتظامیہ نے انہیں چوک پر جلسہ منعقد کرنے سے روک دیا اور ہدایت کی کہ مقامی اسٹیڈیم میں جلسہ منعقد کیا جائے جب بی این پی کے کارکن اسٹیڈیم پہنچے تو انتظامیہ نے اسٹیڈیم کو بند کرکے وہاں پانی چھوڑ دیا جس کی وجہ سے انتظامیہ اور بی این پی کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بی این پی کے مرکزی سیکرٹری حبیب جالب بلوچ ، جہانزیب بلوچ اور بی ایس او کے رہنماء جب ریلی کی شکل میں خضدار جارہے تھے تو انتظامیہ نے انہیں قلا ت کے مقام پر روک دیا اورحبیب جالب اور دیگر ساتھیوں کو عارضی طور پر نظر بند کردیا گیا۔ ضلعی ناظم خضدار سردار نصیر موسیانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک اور خاص کر کراچی میں امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث اوپر سے احکامات ملے ہیں کہ جلسہ کرنے کی اجازت نہ دی جائے جس کی وجہ سے ہم اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی صورت میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

خضدار میں شائع ہونے والی مزید خبریں