امریکی فوجی جرنیل افغانستان میں اپنے چہرے سے شکست کا داغ مٹانے کیلئے ٹرمپ کو قربانی کا بکرا بنا کر آگے لا رہے ہیں ،خورشید محمود قصوری

بدھ 30 اگست 2017 14:20

امریکی فوجی جرنیل افغانستان میں اپنے چہرے سے شکست کا داغ مٹانے کیلئے ٹرمپ کو قربانی کا بکرا بنا کر آگے لا رہے ہیں ،خورشید محمود قصوری
قصور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ، سابق وزیر خارجہ میاں خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ امریکی فوجی جرنیل افغانستان میںاپنے چہرے سے شکست کا داغ مٹانے کیلئے صدر ٹرمپ کو قربانی کا بکرا بنا کر آگے لا رہے ہیں ،وزیر اعظم پاکستان کے دورہ امریکہ سے امریکہ کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑیگا بہتر ہوگا کہ حکومت پاکستان برطانیہ اور یورپی یونین سے بات کر کے امریکہ پر دبائو ڈالے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید محمود قصوری نے کہا کے دنیا کے تمام تھنک ٹینک یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکہ کی پاکستان کو دھمکی کوئی نئی بات نہیں ماضی میں بھی پاکستان پر ایسے بے شمار الزامات لگائے جاتے رہے ہیں اب اپنی ہار کو بچانے کیلئے امریکی فوجی جرنیلوں نے صدر ٹرمپ کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے کیونکہ امریکی فوجی جرنیل افغانستان کی شکست اپنے اعمال نامہ میں نہیں لکھنا چاہتے ،امریکی فوجی جرنیلوں نے صدر ٹرمپ کے ذہن میں یہ بات ڈالنا شروع کردی ہے کہ دنیا اس بات کو نہیں دیکھے گی کہ افغانستان کی جنگ کس نے شروع کی تھی بلکہ یہ دیکھے گی کہ شکست کس کے دور میں ہوئی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کو یہ سمجھانا چاہئے کہ وہ اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے نہ لے اگر خدا نخواستہ امریکہ نے پاکستان کیساتھ چھیڑ خانی کی تواس کے نتائج افغانستان سے زیادہ خطرناک ثابت ہونگے کیونکہ پاکستان نہ صرف دنیا کی پانچویں بڑی طاقت ہے بلکہ دفاعی لحاظ سے اس کی میزائل ٹیکنالوجی کا دنیا بھر میں چوتھا نمبر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جو میزائل ٹیکنالوجی حاصل کی ہے امریکہ اس سے سخت ناراض ہے اور جنوبی ایشیا میں بھارت کو چودھراہٹ دلانے کے اس کے خواب چکنا چور ہو گئے ہیں پاکستانی میزائل ٹیکنالوجی بھارت سے کہیں زیادہ بہتر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی موجودہ پالیسی سے اس کے عوام بھی سخت ناراض ہیں انہوں نے کہا کہ برطانیہ پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر کو حل کر کے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کر نے کے حق میں ہے جبکہ امریکہ ایسا کرنے کے حق میں نہیں ہے اس کی خواہش ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کی خواہش کے مطابق حل ہو۔ انہوں نے کہا کہ 9/11کے بعد حکومت پاکستان کو یہ بات معلوم تھی کہ امرکہ ہم سے کیا ڈیمانڈ کرے گا اس لئے حکومت نے اس وقت ملکی مفاد کیلئے ایک بہتر فیصلہ کیا تھا کیونکہ ہمارے اکثر دوست ممالک جن میں عرب ممالک بھی شامل تھے وہ ہم سے پہلے امریکہ کی ہر بات مان چکے تھے جب پوری دنیا ایک طرف ہوجائے تو پھر پوری دنیا سے ٹکر لینا آسان نہیں ہوتی اور بھارت بھی یہ چاہتا تھا کہ کسی طرح پاکستان اور امریکہ کے درمیان تنازعہ شروع ہو اور وہ اس سے بھر پور فائدہ اٹھائے ،ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے امریکہ کا ساتھ دے کر معاشی اور ملکی سلامتی کے لئے جونقصانات اٹھائے امریکہ کو ساری زندگی ہمارا احسان مند رہنا چاہئے تھا لیکن امریکہ نے احسان مندی کے عوض جو ہمیں تحفہ دیا ہے اس کا نقصان پاکستان تو برداشت کر لے گا لیکن امریکہ برداشت نہیں کرسکے گا ۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں