قصور، پولیس ڈاکوؤں کے خلاف مقدمات درج کرنے سے انکاری ، لٹنے والے شہری سراپا احتجاج

بدھ 3 مئی 2017 23:11

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2017ء) قصور پولیس ڈاکوؤں کے خلاف مقدمات درج کرنے سے انکاری ، لٹنے والے شہری سراپا احتجاج ،واقعات کے مطابق دوروز قبل سہ پہر دن دیہاڑے بارونق شاہراہ عام پر موٹر سائیکل سوار دو مسلح ڈاکوؤں نے ایک نجی بریڈ کمپنی کے سیل مین کو گن پوائنٹ پر لوٹتے ہوئے ہزاروں روپے کی نقدی اور ہزاروں روپے مالیت کا سمارٹ فون چھین کر فرار ہو گئے۔

قصور پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے انکار، واقعہ میں لٹنے والے عمیر اشرف نے بتایا کہ وہ پیر کے روز اپنے کاروبار کے سلسلہ میں پک اپ پر بریڈ وغیرہ سیل کرتا ہوا سہ پہر تین بجے مین فیروز پور روڈ نزد پولیس چوکی ڈی ایچ کیو ہسپتال کے قریبی بس سٹاپ کے پاس پہنچا تو کالے رنگ کی ہنڈا موٹر سائیکل 125 پر سوار دو نامعلوم مسلح ڈاکوؤں نے جن میں سے ایک نے اپنا چہرہ ڈھانپا ہوا تھا نے اسلحہ کی نوک پر مجھے زبردستی روک کر چالیس ہزار روپے کی نقدی اور پچیس ہزار مالیت کا سمارٹ موبائل فون سام سنگ چھین کر لے گئے۔

(جاری ہے)

درخواست مدعی نے مزید بتایا کہ پولیس کے ایس ایچ او یونس اپنی نفری کے ہمراہ وقوعہ پر آیا جس پر ہونے والی واردات کے متعلق تفصیل بتانے پر برسنا شروع ہو گیا اور کہتے ہوئے چلا گیا کہ تمہارے پیسے تو تمہارے پاس ہیں۔ پولیس تھانہ صدر درخواست دینے پر مجھے یہ کہہ کر چلتا کیا کہ تمہاری ڈکیتی کی شکایت آن لائن درج ہوگئی ہے اب تم جاسکتے ہو جبکہ چوتھا روز ہے میرے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کی واردات کا ابھی تک نامعلوم ڈاکوؤں کے خلاف مقدمہ درج نہ ہوسکا ہے اور موبائل فون کا ڈبہ میرے پاس موجود ہے جس پر فون کا ای ایم آئی نمبر پرنٹ ہے ۔

عمیر اشرف نے مزید بتایا کہ میرے ساتھ دن کے وقت بارونق سڑک پر اسلحہ کے زور پر ڈاکوؤں نے ڈکیتی کر کے ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی کو کھلم کھلا چیلنج دیا ہے کہ پولیس مقابلوں میں جو 115 ڈاکوؤں کو پار کیا ہے اس کا ہمیں کوئی خوف اور ڈر نہ ہے جس کی مثال یہ ہے کہ پولیس چوکی کے چند سو فٹ پر دن کی روشنی میں اور مین سڑک پر سر عام ڈکیتی کی کامیاب واردات ہے۔

عمیر اشرف نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈی پی او قصور سے اپیل کی ہے کہ میرے ساتھ ہونے والی ڈکیتی کا مقدمہ درج کروانے کے احکامات صادر فرما کر مجھے انصاف مہیا کیا جائے۔ دریں اثناء ایک ماہ گزرجانے کے بعد بھی پولیس تھانہ بی ڈویژن نے ڈکیتی کامقدمہ درج نہ کیا۔شہری کو چکرلگاکر تھکادیا۔ ڈی ایس پی سٹی نے بھی حکم دیامگرتاحال مایوسی چوکی سبزی منڈی کاانچارج مظفرعلی ٹال مٹول کرکے دن گزارنے لگا ۔

تفصیلات کے مطابق محمد ندیم ولد بشیر کوٹ رکندین کارہائشی سیل مین ہے۔ جو 22مارچ کو تقریباًً4بجے پک اپ پر سپلائی دینے کے بعد واپس آرہاتھا جب ٹریٹمنٹ پلانٹ جوعلاقہ تھانہ بی ڈویژن ہے وہاںپہنچا تو دوموٹرسائیکل سواروںنے دن دیہاڑے روک کر اسلحہ کی نوک پر 80ہزارروپے کی نقدی چھین لی جس پر 15نمبرپر کال کی تو ایس ایچ او صدراوربی ڈویژن بھی موقع پر پہنچ گئے ۔

انہوںنے واردات کے فوری بعد چوکی سبزی منڈی آنے کوکہاکہ مقدمہ درج کرتے ہیں ایک ماہ سے زائد کاعرصہ گزرگیاہے مگرمقدمہ درج نہیںہواجس پر شہری نے آئی جی پنجاب کو درخواست گزاری تو ڈی ایس پی سٹی نے مدعی کو بلایا اورانچارج چوکی سبزی منڈی مظفرعلی کو حکم دیاکہ مقدمہ درج کریں ۔ مگروہ اس کے باوجود بھی ٹال مٹول سے کام لے رہاہے اورمقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے۔ شہری ندیم نے پولیس کے اعلیٰ احکام سے مطالبہ کیاہے کہ ڈاکوپکڑنے تو دورکی بات کم ازکم ایک شہری ہونے کے ناطے اس کا مقدمہ ہی درج کرلیاجائے ۔ مظفرایس آئی نے موقف دیتے ہوئے بتایاکہ ملزمان تک پہنچ چکے ہیں جلدی گرفتارکرلیںگے۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں