قطری شہزادے کا خط جھوٹا ثابت ہوگیا تو نواز شریف کی چھٹی ہوجائے گی،وزیراعظم اب پاناما کیس سے بچنے والے نہیں، نوازشریف

اسمبلی میں آکر خود مجھ سے براہ راست بات کریں، دوسروں کو آگے نہ کریں خود اسمبلی میں آکر جواب دیں،نواز شریف پاکستان میں کرپشن کے بادشاہ ہیں، پارلیمنٹ میں آکر بحث کریں پتہ لگ جائے گا جمہوریت کیا ہوتی ہے،شریف برادران نے اقتدار کے 12 سالوں میں 30 فیکٹریاں بنالیں جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی صرف ایک فیکٹری تھی، چار وزرا اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ لندن فلیٹس 1993میں لیے گئے، اگرمریم نواز لندن فلیٹس کی مالکن نکلیں تب بھی نوازشریف کی چھٹی ہوگی،پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے، ملک تبدیل ہورہا ہے، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا،شوکت خانم پشاور چار ارب روپے میں بن گیا،شریف خاندان نے 12ارب کے اشتہارات دیدیے وہ خود لندن چیک اپ کیلئے چلے جاتے ہیںان کو شرم، حیا اور خوف تک نہیں کہ انہیں اللہ کے پاس بھی جانا ہے ،لاہور کے جناح ہسپتال میں قصور کی زہرہ بی بی ٹھنڈے فرش پر لیٹی لیٹی مرگئی ، کوئی دہشتگردی یا کوئی ایسی بیماری نہیں تھی کہ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا قصور میں جلسہ عام سے خطاب

اتوار 22 جنوری 2017 21:40

قطری شہزادے کا خط جھوٹا ثابت ہوگیا تو نواز شریف کی چھٹی ہوجائے گی،وزیراعظم اب پاناما کیس سے بچنے والے نہیں، نوازشریف

,قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر قطری شہزادے کا خط جھوٹا ثابت ہوگیا تو وزیراعظم نواز شریف کی چھٹی ہوجائے گی، نواز شریف اب پاناما کیس سے بچنے والے نہیں، نوازشریف اسمبلی میں آکر خود مجھ سے براہ راست بات کریں، دوسروں کو آگے نہ کریں خود اسمبلی میں آکر جواب دیں،نواز شریف پاکستان میں کرپشن کے بادشاہ ہیں، پارلیمنٹ میں آکر بحث کریں پتہ لگ جائے گا جمہوریت کیا ہوتی ہے،شریف برادران نے اقتدار کے 12 سالوں میں 30 فیکٹریاں بنالیں جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی صرف ایک فیکٹری تھی، چار وزرا اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ لندن فلیٹس 1993میں لیے گئے، اگرمریم نواز لندن فلیٹس کی مالکن نکلیں تب بھی نوازشریف کی چھٹی ہوگی،پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے، ملک تبدیل ہورہا ہے، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا،شوکت خانم پشاور چار ارب روپے میں بن گیا،شریف خاندان نے 12ارب کے اشتہارات دیدیے وہ خود لندن چیک اپ کیلئے چلے جاتے ہیںان کو شرم، حیا اور خوف تک نہیں کہ انہیں اللہ کے پاس بھی جانا ہے ،لاہور کے جناح ہسپتال میں قصور کی زہرہ بی بی ٹھنڈے فرش پر لیٹی لیٹی مرگئی ، کوئی دہشتگردی یا کوئی ایسی بیماری نہیں تھی کہ ہسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو قصور میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔عمران خان نے کہاکہ نواز شریفنوازشریف اسمبلی میں آکر خود مجھ سے براہ راست بات کریں، دوسروں کو آگے نہ کریں خود اسمبلی میں آکر جواب دیں۔انھوںنے کہا کہ ملک میں جنگ بھی نہیں تھی دور امن میں بھی ہسپتالوں میں مریض کو جگہ نہیں ملی‘ زہرہ بی بی کو جناح ہسپتال میں بستر نہ ملا وہ فرش پر انتقال کر گئی‘ زہرہ بی بی لاہور کے ہسپتالوں میں خوار ہوتی رہی مٹھی بھر لوگ اقتدار میں صرف پیسے بنانے کے لئے آتے ہیں۔

یہاں ہسپتال میں اور نہ ہی پینے کا صاف پانی موجود ہے کیا ملک میں کوئی جنگ کا عالم تھا جہاں ہسپتالوں میں رش تھا۔ بے حس حکمرانوں کو علم ہی نہیں ہے کہ ہسپتالوں کا کیا حال ہے۔ یہ لوگ تو اپنا طبی معائنہ کرانے بھی لندن جاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ایک بستر پر چار چار مریض پڑے ہوتے ہیں۔ دونوں بھائیوں کو کوئی خوف نہیں ہے۔

اقتدار میں آنے سے پہلے شریف خاندان کی ایک فیکٹری تھی اور اب 30 ہیں۔ میں ان شریفوں سے پوچھتا ہوں کہ آپ کا پیٹ کب بھرے گا۔ 35 سال سے شریفوں نے پنجاب میں 6,6 دفعہ حکومت کی ہے۔ ایک اپنے آپ کو خادم اعلیٰ کہتا ہے اور دوسرے سے کوئی سوال کرو تو معصوم سی شکل بنا لیتا ہے۔ یہ صرف اشتہاروں میں 12 ارب روپے خرچ کر چکے ہیں۔ یہ سب غریب عوام کا پیسہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم پشاور 4 ارب روپے میں بنا ہے اور سارے بلوچستان کا تعلیم کا بجٹ 15 ارب روپے ہے۔ پتہ نہیں کتنی زہرہ بی بی ہسپتالوں کے فرش پر جان دے دیتی ہیں کیونکہ ہسپتالوں میں بستر ہی نہیں ہیں۔ حکمرانوں کو کسی کا خوف نہیں ہے۔ ساری زندگی تم نے زندہ نہیں رہنا آخر خدا کے پاس بھی جانا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ 45 فیصد پاکستان کے بچے خوراک پوری نہ ملنے کی وجہ سے گروتھ پوری نہیں کر پاتے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آج ملک فیصلہ کن موڑ پر ہے کہ ہم نے مزید پستی کی طرف جانا ہے یا ترقی کی طرف جانا ہے۔ شریف خاندانوں نے 5مزید شوگر ملیں لگانے کی اپنے آپ کو خود ہی اجازت دیدی ہے۔ یہ لوگ ملک سے پیسہ چوری کرکے باہر لے جاتے ہیں۔ ادھر اپنے بچے بٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کا پیسہ چوری کر کے پانامہ لے گئے۔ جب پانامہ لیکس میں انکشاف ہوا تو انہوں نے خود قبول کیا کہ مے فیئر فلیٹس ان کے اپنے ہیں۔

اسمبلی فلور میں وزیر اعظم نے جو تقریر کی اب اس تقریر پر عدالت میں تبصرہ کرنے سے استثنیٰ مانگ رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عام آدمی جھوٹ بولے تو جیل میں ۔ وزیر اعظم جھوٹ بولے تو استثنیٰ ہے۔ یورپ میں اگر وزیر اعظم جھوٹ بولے تو وہ نااہل ہو جاتاہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہاکہ تحریک انصاف کی خواتین اور کارکن اس بات سے گھبرائے نہیں کہ سڑکوں پر ڈنڈے پڑیں گے۔

ہمارے کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہم نواز شریف کو عدالت میں لے کر آئے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ نواز شریف پانامہ کیس میں کسی صورت بچنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر قطری کا خط جھوٹ نکلا تو نوا ز شریف کی چھٹی ہو جائے گی اگر یہ بھی ثابت ہو گیا کہ مریم نواز لندن فلیٹس کی اصل مالک ہیں تو بھی نواز شریف کی چھٹی ہو جائے گی جو بی بی سی نے کہا کہ 1993ء میں لندن کے فلیٹس خریدے گئے یہ ثابت ہو گیا تو بھی نواز شریف کی چھٹی ہو جائے گی۔

عمران خان نے کہاکہ 4 وزیروں نے خود یہ بات تسلیم کی کہ یہ چار فلیٹس 90ء کی دھائی میں خریدے گئے۔ مجھے نظر آ رہا ہے کہ آنے والے ہفتے میں اور بڑے بڑے انکشافات ہوں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے سیاسی حریفوں کو شکست دینے کیلئے بلکہ کرپشن کو روکنے کیلئے یہ سب جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے پیسے پر پاکستان چل رہا ہے اور ہمارے حکمران پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہر بھیجتے ہیں تو پاکستان بدحالی کا شکار ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پھر حکمران آئی ایم ایف سے قرضہ لیتے ہیں اور وہی قرضہ غریبوں سے ٹیکس وصول کر کے ادا کیا جاتا ہے۔ پٹرول ‘ ڈیزل اور موبائل کارڈز میں سے 40 سے 50 فیصد تک ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جس وجہ سے عوام غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا کسان بدحالی کا شکار ہے جبکہ ہندوستان کا کسان خوشحال ہے۔ چائنہ نے 30 سالوں میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔

پاکستاان کی تو کل آبادی ہی 20 کروڑ ہے۔ چائنہ نے اپنے چھوٹے کسانوں کی مدد کی ۔ چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں لگائیں اور خوراک کی پیداوارا بڑھائی جس سے غریبوں کو فائدہ پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ چائنہ نے کرپشن کو ختم کیا اور 3 سال میں 200 وزیروں اور 11 لاکھ ملازمین کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا۔ جبکہ ہمارے ملک میں چھوٹا چور جیل میں اور بڑا چور اسمبلی میں پہنچ جاتا ہے۔

انشاء اللہ نیا پاکستان بنے گا اور سپریم کورٹ میں پانامہ کیس سے پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ غریبوں اور امیروں کیلئے الگ الگ قانون کی وجہ سے ملک پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔ ہم اقتدار میں آ کر آزاد نیب بنائیں گے تاکہ وہ عمران کا احتساب بھی کر سکے۔ ہماری نیب سہی کام کرتی تو میں آج سپریم کورٹ میں نہ جاتا۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف جو کہنا ہے مجھے خود کہیں اپنے موٹو گینگ سے مجھے گالیاں نہ دلوائیں۔

عمران خان نے کہاکہ مریم نواز روز اپنے وزیروں سے پوچھتی ہے کہ تم لوگوں نے عمران خان کو کتنی کتنی گالیاں نکالی ہیں۔ سعد رفیق 18 ٹرین حادثات ہو چکے ہیں اور تم وزیر اعظم کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں تاکہ مریم سے اپنی تعریف کروا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل مولانا فضل الرحمن اور اسفند یار ولی نظر نہیں آ رہے ۔لگتا ہے انہیں بھی پتہ چلتا جا رہا ہے کہ نواز شریف کے برے دن شروع ہو چکے ہیں۔

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں