ڈی سی او عمارہ خان کا اراضی ریکارڈ سنٹر کا اچانک دورہ٬ کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی اور رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لیا

متعلقہ افسران کو سنٹرز پر کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کا حکم٬پنجاب حکومت کے اس شاندار منصوبے سے چھوٹے کاشتکاروں کو ریلیف ملے گا ‘ڈی سی او عمارہ خان

ہفتہ 5 نومبر 2016 17:24

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 نومبر2016ء) ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن آفیسر قصور عمارہ خان کا اراضی ریکارڈ سنٹر قصور کا اچانک دورہ ‘کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے انکی رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لیا ‘متعلقہ افسران سنٹرز پر آنیوالے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں ۔تفصیل کے مطابق ڈی سی او قصور عمارہ خان نے پنجاب حکومت کی طرف سے کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کیلئے رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے اراضی ریکارڈ سنٹر قصور کا اچانک دورہ کیا ۔

اس موقع انکے ہمراہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر سید موسیٰ رضا ‘ڈسٹرکٹ سروس انچارج محمد عمر ضیاء ‘ایس این اے علی بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر اراضی ریکارڈ سنٹر انچارج محمد عمر ضیاء نے ڈی سی او کو کسان پیکج کے تحت کی جانیوالی رجسٹریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ ضلع بھر میں مجموعی طور پر 4ہزار 116کسانوں نے بلا سود قرضہ کے حصول کیلئے اپنی رجسٹریشن کروالی ہے جن میں تحصیل قصور میں 1663‘تحصیل چونیاں 1733‘کوٹ رادھاکشن 75اور تحصیل پتوکی میں 645کسان شامل ہیں جبکہ اس کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر کسان مزید رجسٹریشن کروا رہے ہیں اور تمام سروس سنٹرز پر رجسٹریشن کا عمل دوپہر 1بجے سے لیکر شام 5بجے تک جاری رہتا ہے ۔

(جاری ہے)

جس پر ڈی سی او عمارہ خان نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کی طرف سے کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کیلئے نچی سطح تک آگاہی دی جائے تا کہ زیادہ سے زیادہ کسانوں کو ریلیف مل سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بلا سود قرضوں کی فراہمی کیلئے اراضی ریکارڈ سنٹرز پر آنے والے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اور اس عمل میں کسی قسم کی سستی نہ برتی جائے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسانوں کی الیکٹرانک رجسٹریشن کے عمل سے شفافیت اور غیر جانبداری ممکن بنائی جائیگی تا کہ حکومت پنجاب کے اس شاندار منصوبے سے چھوٹے کاشتکاروں کو بلا امتیاز ریلیف ملے گا ۔ علاوہ ازیں ڈی سی او نے سروس سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں پر سٹاف کی حاضری ‘پرفارمنس ‘صفائی ستھرائی اور سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں