ڈینگی سے بچاؤ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ‘اسسٹنٹ کمشنرز ڈینگی سرگرمیوں کی نگرانی کرینگے ‘عمارہ خان

ہیلتھ انسپکٹرز ان ڈور اور آؤٹ ڈور ٹیموں کی کارکردگی بارے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دینگے ‘ڈی سی او کا ڈینگی اجلاس سے خطاب

ہفتہ 30 جولائی 2016 20:19

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) ڈی سی او قصور عمارہ خان نے کہا ہے کہ ضلع کو ڈینگی سے بچاؤ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ‘اسسٹنٹ کمشنرز ڈینگی سرویلنس سرگرمیوں کی نگرانی کرینگے ‘ہیلتھ انسپکٹرز یونین کونسل کی سطح پر ان ڈور اور آؤٹ ڈور ٹیموں کی کارکردگی بارے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دینے کے پابند ہونگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈینگی تدارک اور اسکی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں تمام محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔اس موقع پر ڈی سی او عمارہ خان کو بتایا گیا کہ تمام ان ڈور اور آؤٹ ڈور ٹیموں کو ڈینگی کٹ مہیا کر دی گئی ہیں اور ہر یونین کونسل کی سطح پر سرویلنس ٹیموں کی کارکردگی کو ہیلتھ انسپکٹرز مانیٹرکر کے روزانہ کی بنیاد پرتحصیل اور ضلع کی سطح پر رپورٹ دینگے ۔

(جاری ہے)

جیو ٹیگنگ کے بارے میں بتایا گیا کہ تحصیل کوٹ رادھاکشن اور چونیاں کی ہارٹ سپارٹ کی جیو ٹیکنگ مکمل ہو چکی ہے جبکہ قصور اور پتوکی کی جلد مکمل کر لی جائیگی ۔ ڈی سی او نے بعض محکموں کی طرف سے ڈینگی رپورٹ موصول نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ متعلقہ افسران کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں ۔ ڈی سی او نے ای ڈی او ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ میٹنگ میں تمام محکموں کی حاضری کو یقینی بنائیں ۔

ڈی سی او نے ڈی او سوشل ویلفیئر کو حکم دیا کہ تمام این جی اوز کو ڈینگی آگاہی سرگرمیوں کیلئے فعال کریں ۔انہوں نے اس موقع پر تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے دفاتر کے ساتھ ساتھ اپنے مخصوص علاقوں میں جاری ڈینگی سرگرمیوں کیلئے نیک نیتی کیساتھ خدمات سرانجام دیں ۔اس موقع پر بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے محکمہ ریونیو نے 10شوکاز نوٹس اور20ایف آئی آرز درج کروائی ہیں اور 5دوکانیں سیل کی ہیں ۔ اسی طرح ٹی ایم او قصور نے 25نوٹسز اور 5ایف آئی آرز درج کروائی ہیں جس پر ڈی سی او نے دیگر محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ بھی ڈینگی کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کریں ۔

متعلقہ عنوان :

قصور میں شائع ہونے والی مزید خبریں