ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کیلیے ٹوئنٹی 20 کو ڈومیسٹک سطح تک محدود کرنے کی تجویز

میں نہیں سمجھتا کہ مختصر ترین فارمیٹ کے انٹرنیشنل لیول پر کوئی میچز ہونا چاہئیں بلکہ اس کو ڈومیسٹک ٹورنامنٹس تک محدود رکھا چاہیے، گریم سمتھ

جمعرات 31 مئی 2018 21:39

ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کیلیے ٹوئنٹی 20 کو ڈومیسٹک سطح تک محدود کرنے کی تجویز
ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2018ء) ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کیلیے ٹوئنٹی 20 کو ڈومیسٹک سطح تک محدود کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کیلیے کئی برس سے مسلسل اقدامات کیے جارہے اور اب اس فارمیٹ کی عالمی چیمپئن شپ بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ سمجھتے ہیں کہ ٹیسٹ کو بچانے کیلیے ٹوئنٹی 20 فارمیٹ کو صرف ڈومیسٹک لیول تک محدود کرنا ہوگا جبکہ طویل طرز کی مارکیٹنگ پر سب سے زیادہ توجہ دینا ہوگی۔

ممبئی میں ایک تقریب کے دوران گریم اسمتھ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں آئی سی سی کو سال کے چھ ماہ ڈومیسٹک سطح پر ٹوئنٹی 20 ایونٹس کے انعقاد کیلیے مختلف کرنا چاہئیں اور باقی کے 6 ماہ میں انٹرنیشنل کرکٹ ہونا چاہیے، میں نہیں سمجھتا کہ مختصر ترین فارمیٹ کے انٹرنیشنل لیول پر کوئی میچز ہونا چاہئیں بلکہ اس کو ڈومیسٹک ٹورنامنٹس تک محدود رکھا چاہیے اور انٹرنیشنل لیول پر صرف ٹیسٹ اور ون ڈے میچز کھیلے جانے چاہئیں، اس کے ساتھ ہر دو برس بعد ورلڈ کپ منعقد ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

اپنے 12 سالہ کیریئر کے دوران 117 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے گریم اسمتھ کہتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، اس طرز کی مارکیٹنگ پر رقم خرچ کرنا ہوگی، مختصر ترین فارمیٹ کی مارکیٹنگ پر بہت زیادہ رقم خرچ کی گئی تھی، اگر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ اور کہانیوں کی تشہیر کیلیے رقم خرچ کی جائے تو اس کا فائدہ ہوگا، اسی طرح ویرات کوہلی جیسے کھلاڑیوں کی ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی بھی اس فارمیٹ کیلیے کافی اہمیت رکھتی ہے۔ابراہم ڈی ویلیئرز کے بارے میں گریم اسمتھ کا کہنا تھا کہ انھوں نے 15 برس انٹرنیشل کرکٹ میں گزارے، انھیں اپنے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق حاصل اور وہ اس کی ذاتی طور پر وجوہات بھی رکھتے ہیں جن کا احترام کیا جانا چاہیے۔

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں