ہم نے پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے، جولائی میں پاکستان کے عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ماضی کی کرپشن چاہتے ہیں یا ترقی کا سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں، وہ گالی و دشنام طرازی کی سیاست چاہتے ہیں یا شائستگی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں، عوام کے ووٹ کی ہی حیثیت ہے، ان کی رائے سب سے اہم ہے

پورا یقین ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کی خوشحالی و ترقی کے منصوبوں کی بدولت عوام کی تائید سے 2018ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی، ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، گھریلو اور صنعتی صارفین کو گیس مل رہی ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کرک میں نشپہ تیل و گیس اور ایل پی جی ریکوری پلانٹ منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 8 مارچ 2018 17:56

ہم نے پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے، جولائی میں پاکستان کے عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ماضی کی کرپشن چاہتے ہیں یا ترقی کا سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں، وہ گالی و دشنام طرازی کی سیاست چاہتے ہیں یا شائستگی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں، عوام کے ووٹ کی ہی حیثیت ہے، ان کی رائے سب سے اہم ہے
کرک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے، جولائی میں پاکستان کے عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ماضی کی کرپشن چاہتے ہیں یا ترقی کا سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں، وہ گالی و دشنام طرازی کی سیاست چاہتے ہیں یا شائستگی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں، عوام کے ووٹ کی ہی حیثیت ہے، ان کی رائے سب سے اہم ہے، پورا یقین ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کی خوشحالی و ترقی کے منصوبوں کی بدولت عوام کی تائید سے 2018ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقہ کرک میں نشپہ تیل و گیس اور ایل پی جی ریکوری پلانٹ منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے اس موقع پر کرک میں خواتین یونیورسٹی کے کیمپس، بجلی کے منصوبوں، این ایچ اے کے ذریعے دو شاہرات کی تعمیر سمیت متعدد منصوبوں کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے ضلع کرک کیلئے ہیلتھ کارڈز سکیم کے اجراء کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے او جی ڈی سی ایل انتظامیہ کو کرک میں ماڈل سکول کے قیام کی ہدایت بھی کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 2013ء میں اقتدار سنبھالنے کے وقت ہمیں توانائی کے بحران سمیت متعدد چیلنجز کا سامنا تھا، ملک میں 12 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، آج ہم نہ صرف الحمد الله بجلی کی پیداوار میں خود کفیل ہیں بلکہ فاضل بجلی بھی پیدا کر سکتے ہیں تاہم جن علاقوں میں چوری ہوتی ہے وہاں مجبوراً لوڈ شیڈنگ کرنا پڑتی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہماری پیداواری صلاحیت طلب سے زیادہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان کے پاس 500 کلومیٹر موٹرویز تھے جو مسلم لیگ (ن) نے ہی شروع کئے تھے، آج ملک میں 1700 کلومیٹر طویل موٹرویز شروع یا تکمیل کے قریب ہیں، ترقی یافتہ ممالک بھی یہ منصوبے اتنی برق رفتاری سے مکمل نہیں کرتے، یہی منصوبے ہم نے تین سال میں مکمل کئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں بجلی گھروں کی تعمیر، صنعتی زونز کا قیام، سماجی و اقتصادی بہتری کے منصوبے مکمل کئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب محمد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے وژن کی وجہ سے ہوا ہے، ہم محمد نواز شریف کے وژن کو پورا کر رہے ہیں اور اسی وژن کی وجہ سے ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، گھریلو اور صنعتی صارفین کو گیس مل رہی ہے، سی این جی سٹیشنز چل رہے ہیں، کھادوں اور دیگر صنعتوں کو بھی گیس کی بلاتعطل فراہمی جاری ہے اور اس حوالہ سے شکایات کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے، آج بھی آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے توانائی کی قلت پر قابو پا لیا ہے اور اب ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے منصوبوں کی تکمیل میں او جی ڈی سی ایل اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کمپنیوں کو ہم کوئی مراعات نہیں دیتے لیکن اس کے باوجود یہ کمپنیاں مارکیٹ میں مقابلہ کرکے کام کرتی ہیں جس کا فائدہ مقامی آبادی کے علاوہ پورے ملک کو ہو رہا ہے، او جی ڈی سی ایل نے بہت اچھا کام کیا اور پاکستان کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کیا جو لائق تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل و گیس کے شعبہ میں موجودہ حکومت نے نمایاں اصلاحات متعارف کرائیں جو گذشتہ 60 برسوں میں نہیں ہوئیں، حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہماری تیل کی مصنوعات اب عالمی معیار کے مطابق ہیں، گذشتہ چار ماہ میں فرنس آئل کی درآمد نہیں ہوئی، ہم بتدریج فرنس آئل پر انحصار کم کر رہے ہیں اور آئندہ تین برسوں میں فرنس آئل کی درآمد ختم ہو جائے گی، اسی طرح گیس کے شعبہ میں بھی اصلاحات متعارف کرائی گئیں، ایل این جی کی درآمد ایک اہم پیشرفت ہے جس کا معیشت کے تمام شعبوں میں فائدہ پہنچا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ سب نواز شریف کا وژن ہے جس کی وجہ سے آج ان منصوبوں پر کام ہو رہا ہے یا مکمل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، جولائی میں پاکستان کے عوام نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ماضی کی کرپشن چاہتے ہیں یا ترقی کا سفر جاری رکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ گالی و دشنام طرازی کی سیاست چاہتے ہیں یا شائستگی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کیونکہ عوام کے ووٹ کی ہی حیثیت ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) عوام کی خوشحالی و ترقی کے منصوبوں کی بدولت عوام کی تائید سے 2018ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام جماعتوں کو مختلف صوبوں میں اقتدار کا موقع ملا ہے، عوام چاروں صوبوں میں ترقیاتی کام و منصوبوں اور وفاقی حکومت کے کام کو بھی دیکھ لیں، یہ سب عوام کے سامنے ہے، عوام کی رائے سب سے اہم ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ عوام مسلم لیگ (ن) کے حق میں اپنا فیصلہ دیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے دورہ کرک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کرک آ کر بہت خوشی ہوئی جہاں او جی ڈی سی ایل نے نشپہ آئل گیس اور ایل پی جی پلانٹ کے منصوبے مکمل کئے، اس فیلڈ میں چار منصوبے تھے جو عرصہ سے نامکمل پڑے تھے اور ان کی تکمیل کا امکان نہیں تھا، اس سے سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ان منصوبوں کو مکمل کیا جس پر ایم ڈی و چیئرمین او جی ڈی سی ایل اور او جی ڈی سی ایل کے ملازمین سمیت تمام متعلقہ افراد مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے محنت کرکے اس منصوبہ کو مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں کمپنیاں کام کرنے کو تیار نہیں تھیں تاہم ہمارے چینی بھائیوں نے محنت کے ساتھ کام کیا اور اس میں حصہ لیا، ان کے پاس کام نہ کرنے کے مواقع موجود تھے تاہم انہوں نے ثابت قدمی کے ساتھ اس منصوبہ کی تکمیل میں اپنا حصہ ڈالا جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ منصوبہ سے او جی ڈی سی ایل کو سالانہ 60 ارب روپے کی آمدن ہو گی، تیل و گیس کی وجہ سے صوبہ کو 42 ارب روپے کی رائلٹی ادا کی گئی ہے جبکہ وفاقی حکومت کو 50 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ملے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں سے سات ارب روپے مالیت کی گیس نکلتی ہے جو اس علاقہ میں خرچ ہوتی تھی باہر نہیں جاتی تھی، باقی ساری ضائع ہوتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ علاقہ میں گیس کی فراہمی کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں گے تاکہ لوگ بل ادا کرکے گیس حاصل کر سکیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گیس کا ضیاع قومی نقصان ہے، یہاں پر 20 ارب روپے کا پلانٹ لگا ہے، یہ ایک بڑی سرمایہ کاری ہے، اس کا فائدہ اور نقصان یہاں کے عوام کا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سے پہلے ملک میں 400 ٹن ایل پی جی کی پیداوار حاصل ہوتی تھی، جب ہم حکومت میں آئے تو ایل پی جی کی پیداوار ایک ہزار ٹن تھی، ایل پی جی ماضی میں کوٹہ کے طور پر سیاسی رشوت کے طور پر دی جاتی تھی، ہم نے یہ سلسلہ بند کیا کیونکہ مالی فائدہ حکومت اور عوام کی بجائے شخصیات کو جا رہا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس علاقہ میں 2009ء میں فیلڈ کی تکمیل ہوئی لیکن پلانٹ ابھی تک نہیں بن سکے تھے، ہم نے اس سلسلہ میں محنت سے کام کیا اور ایک دن بھی غیر ضروری فائل نہیں رکھی کیونکہ ہم نے کسی سے مفاد نہیں لینا تھا، ہم نے ملک کیلئے کام کرنا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر کرک میں خواتین یونیورسٹی کے کیمپس، بجلی کے منصوبوں، این ایچ اے کے ذریعے دو شاہرات کی تعمیر سمیت متعدد منصوبوں کا اعلان کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہر ضلع میں یونیورسٹی مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی پالیسی ہے اس لئے یہاں ویمن یونیورسٹی کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے او جی ڈی سی ایل کے ایم ڈی کو کرک میں ماڈل سکول کے قیام کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعظم نے ضلع کرک کیلئے ہیلتھ کارڈز سکیم کے اجراء کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ وہ سکیم ہے جو غریبوں کیلئے ہے اور اس سکیم کے ذریعے غریبوں اور معاشرہ کے پسماندہ طبقات کو علاج کی وہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جو امیر ترین لوگوں کو حاصل ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیشپہ تیل و گیس اور ایل پی جی ریکوری پلانٹ منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو نیشپہ تیل و گیس اور ایل پی جی منصوبہ کے بارے میں متعلقہ حکام کی طرف سے بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ نیشپہ آئل اینڈ گیس منصوبے سے روزانہ 98 ملین مکعب فٹ گیس جبکہ ایل پی جی ریکوری پلانٹ سے روازنہ 3700 میٹرک ٹن ایل پی جی حاصل ہو گی۔ منصوبہ سے روزانہ 18 ہزار 400 بیرل تیل بھی حاصل ہو گا، منصوبوں کی وجہ سے تیل و گیس کے درآمدی بل میں واضح کمی آئے گی اور روزگار کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔ وزیراعظم کی کرک آمد پر خیبرپختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے ان کا استقبال کیا۔

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں