سندھ اسمبلی میں چوتھے روز بھی صوبائی بجٹ پر عام بحث جاری رہی

حکومت اور اپوزیشن ارکان نے بجٹ پر اظہار خیال کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی زیادہ کی عمران خان ثابت کرکے دکھائیں کہ سندھ پولیس میں تقرریاں پیسے لیکر ہوتی ہیں، وزیرداخلہ سندھ کا پی ٹی آئی چیئرمین کو چیلنج

جمعرات 17 مئی 2018 18:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) سندھ اسمبلی میں چوتھے روز بھی صوبائی بجٹ پر عام بحث جاری رہی جس میں حکومت اور اپوزیشن ارکان نے بجٹ پر اظہار خیال کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی زیادہ کی ،وزیرداخلہ سہیل انوار سیال نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کو چیلنج دے دیا کہ وہ یہ ثابت کرکے دکھائیں کہ سندھ پولیس میں تقرریوں پیسے لیکر ہوتی ہیں ،انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنا الزام ثابت کریں ورنہ معافی مانگیں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر عمران خان نے اگر ثابت کردیا تومیں پارلیمانی سیاست چھوڑدونگا اے ڈی خواجہ بھی بتائیں کہ کیا انہوں نے پیسے دیکرپوسٹنگ لی ہی بجٹ پر بحث کے دوران پی تٰ آئی کی خاتن رکن ڈاکٹر سیما ضیا نے جذبات میں آکر یہ کہہ دیا کہ سندھ میں جاہل سندھی قوم پروان چڑھائی جارہی ہے ان کے ریمارکس پر پی پی وزراء اور اراکین سیخ پا ہوگئے اور الفاظ کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سندھ اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس میں اچھے اور ایماندار افسران ہم لیکر آئے ہمیں بھتے کی پرچیوں اور بوری بند لاشوں والا سندھ ملا لاڑکانہ شکارپور خیرپور میں اغوا کی وارداتیں ہوتی تھیں ہم نے سندھ بھر میں امن بحال کیا کراچی آپریشن آرمی چیف اور سندھ حکومت کی کاوش ہے وفاق نے کراچی آپریشن کی مد میں ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہم نے پولیس میں میرٹ پر بھرتیاں کی ہیں سانحہ بارہ مئی کیس پر اسوقت کے مشیر داخلہ پر فردجرم عائدہوچکی ہے پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر سیما ضیاء نے کہا کہ ایوان سے دلبرداشتہ ہو کر بجٹ پر میری شایدیہ آخری تقریر ہو اس ایوان کی شان و شوکت میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے باہر عوام کا برا حال ہے یہاں بلینز ملینز ٹریلنز پر کرپشن ہوتی دیکھی یہی وجہ ہے کہ سینئر زپرکرپشن کے مقدمات ہیں پولیس کے 1200 افسران پر مقدمات ہیں سندھ حکومت ڈھٹائی سے پولیس کو سیاسی کرنے میں لگی ہوئی ہے سندھ حکومت دس برس کی حکومت مین ماس ٹرانزٹ نہ دے سکی جس طرح نواز شریف نااہل ہوئے اسی طرح ایک ایک کرکے سب نااہل ہوں گے ابھی تو سندھ کی طرف پہیہ گھوما ہی نہیں نوازشریف نے بھی بہت کھایا ہے وہ اسکا حساب دے رہے ہیں ایوان میں آکر مجھے سمجھ آئی کہ غریب کو غریب کیوں رکھا جاتا ہے سندھ میں غربت کی شرح پنجاب سے زیادہ ہے حکومت تھر میں ہلاکتوں سے انکار کرتی رہی سندھ حکومت کا چیف جسٹس نے منہ کالا کیا سیماء ضیاء کی سخت تقریر پر پیپلز پارٹی کے اراکین نے احتجاج کیا پی پی ارکان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سیماء ضیاء غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کر رہی ہیں ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ انہوں نے کہیں سے تقریر لکھوا لی ہے تو تقریر کرنے دیں جس پر ڈاکٹر سیما ضیاء نے کہا کہ میں نے باہر سے پوسٹ گریجویٹ کیا ہے تقریر لکھوانے کی ضرورت نہیں شہلا رضا نے کہا کہ ڈگری یافتہ اور تعلیم یافتہ ہونے میں فرق ہے سیما ضیاء اپنی تقریر کے دوران محکمہ صحت اور تعلیم کی ناگفتبہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے سخت الفاظ استعمال کر گئیں بولیں کہ سندھ میں جاہل سندھی قوم پروان چڑھائی جارہی ہے ان کے ریمارکس پر پی پی وزراء اور اراکین سیخ پا ہوگئے اور الفاظ کارروائی سے حزف کرنے کا مطالبہ کیا سیما ضیاء نے کہا کہ یہ صوبہ میرا ہے میں یہی پیدا ہوئی اور یہیں دفن ہونگی میرے بچے یہاں پلے بڑھے ہیں میرے الفاظ پر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت خواہ ہوں انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں چھ ملین بچے اسکولز سے باہر ہیں اربوں روپے کا تعلیم کا بجٹ کہاں خرچ ہوا پیپلزپارٹی کے سینئرترین رہنما اور ذوالفقار علی بھٹو کے دیرینہ ساتھی علی نوازشاہ نے ایوان میں دھواں دار خطاب کیا علی نوازشاہ نے اپنی تقریر کا آغاز اشعار سے کیا انہوں نے کہا کہ اردو بولنے والوں کا احسان مند ہوں مجھے حیدرآباد سے الیکشن لڑنے اور کامیابی کا موقع ملا حیدرآباد سے کامیابی مجھے اردو بولنے والوں کی وجہ سے ملی مجھے اعزاز حاصل ہے کہ ذوالفقار بھٹو کا ساتھی رہاہوں بھٹو صاحب نے مجھ خدشے کا بتایا تھا پھانسی ہوسکتی ہے بھٹو صاحب نے کہا کہ میرے بعد بے نظیر اور نصرت بھٹو پارٹی کی قیادت کرینگی بھٹو صاحب نے کہا تھا کہ تحریکیں شہروں سے چلتی ہیں میرا حیدرآباد میں گھر پی پی کی تحریک کا مرکز تھا پوری زندگی اس پارٹی میں دی تیس سال تک پیپلزپارٹی کے ساتھ رہا مجھے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہاں افسوس مجھے ایک بات کا ہے مجھے میری باپ دادا کی جائیداد پر سزا دی گئی سینتالیس ایکڑ زمین اب بھی واپڈا کے پاس ہے میں انیس سو پینسٹھ سے جیلیں دیکھتے ارہاہوں زمانہ طالبعلمی میں انیس سو پینسٹھ میں پہلی مرتبہ لاک اپ ہوا ایم ار ڈی ، ہائی جیکنگ اور بھٹو کی پھانسی سمیت درجنوں مرتبہ جیل جانا پڑا ساری زندگی اصولوں پر چلتا رہا کبھی ضمیر پرسودا نہہں کیا بھٹو صاحب کہتے تھے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں میں بھی عوام کے درمیان جاونگا اور فیصلہ عوام کرینگے سورٹھ تھیبو رکن اسمبلی مسلم لیگ ن نے کہا کہ سندھ حکومت نے بجٹ میں بڑے بڑے دعویے کیے جھوٹ بولے جھوٹ بولنے پر انھیں ایوارڈ دیا جائے۔

بجٹ میں خسارہ کس بات کا ہے این ایف سی ایوارڈ میں فنڈ سندھ کو نہیں ملنے کا شکوہ کیا جاتا ہے لیکن سندھ گورنمنٹ تو ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہیں کرتی پانی پر دھرنے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن عوام کو فضلہ ملا پانی کون پلا رہا ہے ہیپاٹیٹس کے مریضوں کو دوایئں دستیاب نہیں سندھ کے بچے بچیوں کے لیے مختص رقم ان تک نہیں پہنچتی۔ایم کیوایم کے زبیر احمد خان کا بڑے جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رویہ کی وجہ سے نفرت کی آگ بھڑک رہی ہے ،بتایا جائے کہ مہاجروں کا قصور کیا ہی ان کا کہنا تھا کہ کراچی حیدرآباد کے لوگ پانی سمیت بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ،تفریق اور تعصب دیکھ کر لگتا ہے کہ سندھ حکومت کو نیا صوبہ بنانے کی جلدی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت اسکیمز اوپر کی مرضی سے ہورہی ہیں ،کمشنر حیدرآباد کہتا ہے کہ اوپر سے کہلواؤ تو اسکیم شامل کرونگا،میں نے وزیراعلی سے بات کی تو کمشنر نے کہا کہ اور اوپر سے کہلواؤ،انہوں نے کہا کہ اوپر توصرف اللہ کی ذات ہے باقی اورکون اوپر ہے۔زبیر خان نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کہتا ہے کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں حیدرآباد کی مہاجر بستیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی سے محروم رکھاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں کے ساتھ ظلم وستم کیا جارہاہے۔انہوںنے اس بات کی ضرورت پر زوردیا کہ سندھ کے تمام اضلاع میں قبرستانوں کے لیے زمین مختص کی جائیں ،صوبے بھر میں لائبریریوں کا قیام عمل میں لایاجائے، تمام سرکاری اسپتالوں میں خون اور دیگر ٹیسٹ مفت کیے جائیں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سکولز بند ہیں اوراب وہ اصطبل بن چکے ہیں۔

ایک بیمار اور ان پڑھ قوم سے کیا توقع رکھی جاسکتی ہے۔اگر کام کرنا ہو تو پانچ سال تک پورا بجٹ تعلیم کے لیے مختص کردیں،کراچی کے مضافات کے اسکولز کی دیواریں چھتیں ٹوٹ رہی ہیں، 48 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، غذائی قلت ختم کرنے کا منصوبہ اپنے پیسوں کے بجائے ورلڈ بینک کے تعاون سے جاری ہے۔۔ منحرف رکن ایم کیوایم ندیم رازی نے کہا کء میئر کراچی اختیارات کا رونا روتے ہیں ہر ٹاون میں سینکڑوں سوئپرز ہیں میئر سوئپرز سیکام نہیں لے سکتے تو بیٹھے کیوں ہیں۔

پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شاہینہ شیر علی نے کہا کہ کراچی کے لیے 14 میگا منصوبے شروع کیے گئے ہیںکراچی کے تمام علاقوں میں بلاتفریق کام ہورہاہے ،کچھ لوگوں کو مائیک توڑنااگیا بھٹو کی طرح کام کرنا نہیں آیا،سندھ کے ساتھ ظلم وزیادتی بند کی جائے ،سندھ کو پانی کا اپنا حصہ دیاجائے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے ڈاکٹر رفیق بھابھن نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جسمیں ایوان کی قراردادوں کی اہمیت نہیں،چار سال تک پیپلزپارٹی کو پانی کی قلت یاد نہیں آئی ،اب ہاریوں کو بیوقوف بنانے کے لیے پیپلزپارٹی دھرنے دے رہی ہے ،سندھ حکومت نے آٹھ سال تک وزیر آبپاشی کا تقرر نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کے ساتھ نوسربازی کی جارہی ہے میرے اپنے گاوں کے اسکول میں دروازے نہیں چار سال سے وزیرتعلیم کو اپنے گاوں کے اسکول کا کہا کچھ نہیں ہوا۔ پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی غلام قادر چانڈیو نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ایم کیوایم کے دوستوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی کم کیوں ہوئی میں کہتا ہوں ساری عمر لوگوں کو قتل کرتے رہے اور پھر آبادی کم کا شکوہ کرتے ہیں غلام قادر چانڈیو کے ریمارکس پر ایم کیوایم اور اپوزیشن کی دئگر جماعتوں کے اراکین نے ایوان میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ غلام قادر چانڈیو کے غیر پارلیمانی ریمارکس کو حزف کیا جائے ڈپٹی اسپیکر نے سیکریٹری سندھ اسمبلی سے غیر پارلیمانی الفاظ حزف کرنے کی رولنگ دی انہوں نے کہا کہ آج کوئی کہتا ہے کہ وہ جی ایچ کیو کا بندہ ہے تو کوئی کسی ادارے کا، ہم یہ نہیں کہتے کیوں کہ یہ تمام ادارے ہمارے ہیں اب پیری مرئدی کا دور ختم ہوگیا پیپلزپارٹی کو عوام اسکی کارکردگی کی بناء پر دوبارہ منتخب کرینگے۔

مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی نے بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی سندھ کو بجٹ پیش کرتے ہوئے نجانے کونسی جلدی تھی کہ اپنی تقریر ہی انہوں نے مختصر کردی، سندھ حکومت نے عوام کے ساتھ بجٹ میں دھوکہ کیا اسی فیصد نئی اسکیموں کو جاری اسکیمیں کہہ کر بجٹ میں شامل کردیا پانچ لاکھ سرکاری ملازمین کو دس فیصد تنخواہوں میں اضافہ، مگر وزیراعلی سندھ کے بہنوئی سید آصف حیدر شاہ اور ڈاکٹر عاصم کے ڈیپارٹمنٹس کو لاکھوں کی مراعات دی گئیں نواز شریف پر تو تنقید کی جاتی کہ انہوں نے ملک کو تباہ کردیا مگر چھوڑا کچھ آپ نے بھی نہیں، روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگا کر سندھ کو برباد کردیا ہے سندھ کے تین اضلاع میں اسی کروڑ روپے کی لاگت سے سولر لائٹس لگائی لیں چالیس ہزار روپے والی لائٹ ڈھائی لاکھ روپے کی ظاہر کی گئی اللہ حکمرانوں کی خیر! طالبات کے اسکول کی اپ گریڈیشن میں چوبیس کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی۔

نصرت سحر عباسی نے پیپلزپارٹی کی کرپشن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا صرف اڈیالہ جیل ہی نہیں یہاں بھی جیلیں صاف ہونگی۔ مراد علی شاہ نے ثابت کیا کہ وہ صرف پیپلزپارٹی کا وزیراعلی ہے محکمہ ایکسائیز میں سیاسی بھرتیاں کی گئیں مولا بخش چانڈیو اور اعجاز جکھرانی کے بیٹے کو سفارش پر بھرتی کیا گیا شکر ہے نیب نے ایکشن لیا ہے محکمہ ثقافت کی یہ کارکردگی ہے کہ دس کروڑ روپے کی پتنگیں اٴْڑا دی گئیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں