روزے کی حالت میں انسولین کا انجکشن جائز،دارالعلوم دیو بند کی آن لائن سہولت نے فتوے کا ایک بار پھر اجراء کردیا

روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے یا آنکھ میں دوا ڈالنے سے اس کی صحت پر اثر نہیں پڑتا، مفتی اعظم دبئی ڈاکٹرعلی احمدمشیل

جمعرات 17 مئی 2018 16:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2018ء) روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے کو بیشتر علما،دارالافتا کی جانب سے جائز قرار دیا جا چکا ہے ۔دارالعلوم دیو بند کی آن لائن سہولت نے اس فتوے کا ایک مرتبہ پھر اجرا کیا ہے۔دارالعلوم دیو بند کی آن لائن سروس پر سوال دریافت کیا گیا تھا کہ روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے سے روزے پر اثر پڑتا ہی ۔

اس سوال کے جواب میں دارالافتا دارالعلوم دیو بند کی آن لائن سہولت پر جواب میں کہا گیا ہے کہ روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا خواہ یہ انجکشن سحری کے بعد لگایا جائے یا کسی اوروقت تاہم سحری کے وقت کے ختم ہونے سے قبل لگوالیا جائے تو مناسب ہے۔اسی طرح سعودی عرب کی آن لائن دارالافتا کی ویب سائٹ پر موجود فتوے کے مطابق روزے کی حالت میں انسولین انجکشن لینے سے روزے پر اثر نہیں پڑتا اس میں کوئی قباحت نہیں اور نہ ہی اس روزے کی قضا ہوگی۔

(جاری ہے)

دبئی کے مفتی اعظم ڈاکٹرعلی احمد مشیل بھی اس حوالے سے فتوی جا ری کر چکے ہیں کہ روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے یا آنکھ میں دوا ڈالنے سے اس کی صحت پر اثر نہیں پڑتا۔مفتی اعظم نے کہاکہ فقہ حنفی اور شافعی کے مطابق آنکھوں میں قطرے ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتاحتی کہ گلے میں بھی اس کا ذائقہ کیوں نہ محسوس ہو،اس کی وجہ بیان کرتے ہو ئے مفتی اعظم دبئی ڈاکٹرعلی احمد مشیل نے کہاکہ آنکھ خوراک یا مشروب لینے کی جگہ نہیں جس سے کوئی چیز گلے میں پہنچ سکے ۔انہوں نے کہاکہ روزہ جسم کے کھلے حصوں مثلا منہ ، ناک اور کانوں کے ذریعے کچھ کھانے یا پینے ٹوٹ جاتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں