سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے دونوں اطراف سروس روڈ تعمیر کئے جائیں گے، میئرکراچی

زمین کو تجاوزات سے پاک کرکے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کیا جائے گا تاکہ الآصف اسکوائر سے بکرا منڈی پل تک سڑک تعمیر کی جاسکے، وسیم اختر

ہفتہ 29 اپریل 2017 21:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے دونوں اطراف سروس روڈ تعمیر کئے جائیں گے زمین کو تجاوزات سے پاک کرکے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالے کیا جائے گا تاکہ الآصف اسکوائر سے بکرا منڈی پل تک سڑک تعمیر کی جاسکے، یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات سے ایک بریفنگ کے دوران کہی، جنہوں نے کمیٹی کے چیئرمین مزمل قریشی کی سربراہی میںہفتہ کے روز کے ایم سی کے مرکزی کا دورہ کیا اور میئر کراچی سے ملاقات کی، اس موقع پر ایک اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ممبران اسٹینڈنگ کمیٹی، ایف ڈبلیو او کے لیفٹنٹ کرنل احمد، جنرل منیجر ایم نائن NHA طفیل شیخ، پروجیکٹ ڈائریکٹر NHA جاوید حسین، میونسپل کمشنر کے ایم سی حنیف محمد مرچی والا، ڈائریکٹر جنرل ورکس شہاب انور، ڈائریکٹر جنرل پارکس آفاق مرزا، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، سپریٹنڈنٹ انجینئر شرقی شبیہ الحسن اور دیگر افسران نے شرکت کی، میئر کراچی نے کہا کہ سہراب گوٹھ کراچی کا گیٹ وے ہے اس علاقے کی ترقی اور بحالی سے اندرون ملک سے کراچی آنے والوں پر ایک اچھا تاثر قائم ہوگا کراچی حیدرآباد موٹر وے بننے کے بعد بکرا منڈی سے سہراب گوٹھ تک کے علاقے سے ہر قسم کی تجاوزات کو ہٹاکر سڑک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ شجر کاری بھی ضروری ہے انہو ںنے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے اور سہراب گوٹھ پل کے سنگم پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تعاون سے پارک تعمیر کیا جائے گا اور مرکزی سڑک کے دونوں اطراف سروس روڈز بھی تعمیر کئے جائیں گے قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کے چیئرمین مزمل قریشی نے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹر وے کو اس سال کے آخر تک مکمل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور سڑک کی تعمیر میں عالمی معیار کو مد نظر رکھا گیا ہے اور اس کی چوڑائی کو مزید بڑھایا گیا ہے تاکہ اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹریفک کی روانی میں بہتری پیدا ہو، انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ سے لے کر بکرا منڈی پل نیو کراچی یونیورسٹی لنک روڈ تک تجاوزات کے باعث سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین پر ناجائز قبضہ ہے جسے خالی کرایا جائے گا، اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین مزمل قریشی نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ انہوں نے کراچی کے تین بڑے منصوبوں سپر ہائی وے (M9)، گرین لائن بس ریپڈ ٹرانسٹ سسٹم(BRTS)، منصوبے اور لیاری ایکسپریس وے کے ترقیاتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ ان منصوبوں کو بلا کسی تاخیر کے مکمل کیا جائے اور کامو ںکی رفتار کو تیز کیا جائے خصوصاً لیاری ایکسپریس وے کے دوسرے ٹریک کو 14 اگست 2017 سے قبل مکمل کرلیا جائے تاکہ 14 اگست 2017 کے تاریخی دن سے لیاری ایکسپریس وے پر ٹریفک کو کھول دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹر وے کو بھی اس سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ کراچی سے اسی شاہراہ کے ذریعہ کراچی کی بندر گاہ سے بڑے پیمانے پر مال بردار گاڑیاں، آئل ٹینکرز اور پبلک ٹرانسپورٹ روانہ ہوتی ہے ، میئر کراچی نے اس موقع پر اسٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کا شکریہ ادا کیا کہ انہو ںنے کراچی کے ان تین اہم اور بڑے منصوبوں کا دورہ کیا اور ان کی تکمیل کی گہری دلچسپی کا اظہا رکیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں