چکن گونیا کی وباء کے پیش نظر عالمی ادارے صحت کی ٹیم منگل کو کراچی پہنچے گی

چکن گونیا کا مرض سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے، شہر میں بڑی تعداد میں چکن گنیا کے کیسز سامنے آنے پر عوام پریشانی و خوف کا شکار یہ ایک وائرل مرض ہے جو متاثرہ شخص کی قوت مدافعت کے مطابق 5سے 7دن میں ٹھیک ہو جاتی ہے ،اس لئے عوام کو چاہیے کہ خوف کا شکار نہ ہوں، ماہرین صحت

ہفتہ 29 اپریل 2017 14:54

چکن گونیا کی وباء کے پیش نظر عالمی ادارے صحت کی ٹیم منگل کو کراچی پہنچے گی
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2017ء) چکن گونیا کا مرض سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے، شہر میں بڑی تعداد میں چکن گنیا کے کیسز سامنے آنے پر عوام پریشانی و خوف کا شکار ہیں۔ ہلکے بخار اور جسم میں معمولی درد کو بھی چکن گنیا سمجھا جارہا ہے اور بڑی تعداد میں اسپتالوں سے رجوع کیا جارہا ہے۔ چکن گونیا کی وبا کے پیش نظر عالمی ادارے صحت کی ٹیم منگل کو کراچی پہنچے گی۔

تفصیلات کے مطابق چکن گونیا کا مرض سنگین صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ہلکے بخار اور جسم میں معمولی درد کو بھی چکن گنیا سمجھا جارہا ہے اور بڑی تعداد میں اسپتالوں سے رجوع کیا جارہا ہے۔ چکن گونیا کی وبا کے پیش نظر عالمی ادارے صحت کی ٹیم منگل کو کراچی پہنچے گی۔ ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی نے عالمی ادارے صحت سے چکن گونیا سے متعلق آگاہی اورمریضوں کے علاج کیلئے مدد کی درخواست کی تھی۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ہیلتھ نے خط لکھا تھا کہ عالمی ادارہ صحت چکن گونیا کے خاتمے میں مدد اور اقدامات کرے۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ڈائریکٹرہیلتھ کے خط کا مثبت جواب بھی موصول ہوا اور اب عالمی ادارئے صحت کا وفد کراچی کے چکن گونیا سے متاثرہ علاقوں کا دورہ دو اور تین مئی کو کرے گا۔کراچی میں اب تک ڈھائی سو سے زائد چکن گونیا مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

عوام میں ایک عام تاثر یہ بھی پایا جارہا ہے کہ چکن گنیا سے بچائو کے لئے کوئی خاص انجکشن، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک موجود ہے جو لگانے سے اس مرض سے نجات مل سکتی ہے ،جبکہ ماہرین صحت کے مطابق یہ ایک وائرل مرض ہے جو متاثرہ شخص کی قوت مدافعت کے مطابق 5سے 7دن میں ٹھیک ہو جاتی ہے ،اس لئے عوام کو چاہیے کہ خوف کا شکار نہ ہوں۔انڈس اسپتال کے شعبہ انفیکشیئس ڈیزیز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے بتایا کہ بخار کے ساتھ انڈس اسپتال آنے والے تقریبا تمام مریض یہی سمجھ رہے ہیں کہ انہیں چکن گنیا ہو گیا ہے اور وہ خوف کا شکار نظر آتے ہیں حالانکہ انہیں معمولی بخار ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چکن گنیا کی علامات میں تیز بخار، جوڑوں میں درد، سر درد، جوڑوں کی سوزش، جلد پر لال دھبے پڑنا، پٹھوں میں درد،الٹی آناودیگر شامل ہیں۔اس کے علاج کیلئے کوئی خاص اینٹی وائرل ڈرگ اورویکسین موجود نہیں ہے۔ اس سے متاثرہ مریض پانی کا زیادہ استعمال کریں، آرام کریں، صرف بخار دور کرنے کی دوا استعمال کریں، درد کی دوائیں نہ استعمال کریں اور ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

دوسری جانب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کاکہنا ہے کہ چکن گونیا ایک وائرل بیماری ہے اور وائرل بیماری سے بچنے کے لیے ویکسین کی جاتی ہے ، مگر چکن گونیا کے حوالے سے اب تک دنیا میں کوئی بھی ویکیسن دریافت نہیں ہوئی ہے ۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ دسمبر 2016 میں اس مرض کا انکشاف ملیر کے علاقے سعود آباد میں ہوا اور صرف سعود آباد کی حدود میں 63 ہزار افراد اس مرض کا شکار ہوئے جبکہ کورنگی ، اورنگی اور کچھ دیگر علاقوں میں بھی اس طرح کے مریض سامنے آئے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں