کھلے دشمنوں کے علاوہ ہمیں چند دوست نما دشمنوں کا بھی سامنا ہے ‘ چوہدری نثار

ہفتہ 29 اپریل 2017 11:58

کھلے دشمنوں کے علاوہ ہمیں چند دوست نما دشمنوں کا بھی سامنا ہے ‘ چوہدری نثار
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کا مقابلہ صرف جرائم پیشہ افراد سے نہیں غیر ملکی طاقتوں سے ہے ‘ کھلے دشمنوں کے علاوہ ہمیں چند دوست نما دشمنوں کا بھی سامنا ہے ‘ کراچی کئی سال تک ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا رہا ‘ وہ کہتا تھا آگ لگا دو شہر میں آگ لگا د ی جاتی تھی‘ وہ کہتا تھا شہر بند کر دو تو پورا کراچی بند کر دیا جاتا تھا‘ رینجرز نے چوروں ‘ دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کو بھاگنے پر مجبور کر دیا ‘ ہر 3 ماہ بعد رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ نہ بنایا جائے ‘ رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے‘کراچی آپریشن سے پورا پاکستان مستفید ہو گا ‘ کراچی آپریشن میں تمام خفیہ اداروں نے کلیدی کردار ادا کیا ‘ شہر کو بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز سے بچانے میں سیکیورٹی ایجنسیوں کا کردار مثالی ہے ‘ رینجرز نے اپنی قربانیوں سے تاریخ رقم کی ہے ‘ ملک کا ہر شہری رینجرز کی قدر اور کارکردگی پر فخر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں رینجرز کی 24ویں پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پاسنگ آئوٹ پریڈ میں 782 جوان پاس آئوٹ ہوئے۔ اس موقع پر چوہدری نثار نے کہا کہ پاس آئوٹ ہونے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ پاس آئوٹ ہونے والوں نے وردی کی عزت اور وقار برقرار رکھنا ہے ‘ رینجرز نے اپنی قربانیوں سے ایک تاریخ رقم کی ہے ‘ انہوں نے کہا کہ رینجرز نے سرحد اور اندرون ملک سیکیورٹی کے لئے ہمیشہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

رینجرز نے ہمت اور بہادری کی نئی مثالیں قائم کیں۔ ساڑھے 3 سال پہلے سندھ رینجرز کو انتہائی مشکل کام دیا گیا۔ جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئئے ہمیں رینجرز کے 33 شہیدوں کو نہیں بھولنا چاہیے ۔ ڈی جی رینجرز رضوان اختر اور بلال اکبر نے فورس کو مضبوط قیادت فراہم کی۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ رینجرز نے ہزاروں کی تعداد میں جرائم پیشہ عناصر پولیس کے حوالے کئے۔

رینجرز نے مختلف کارروائیوں میں منوں منشیات اور اسلحہ بھی برآمد کیا۔ رینجرز کی کارکردگی صرف کراچی اور سندھ تک محدود نہیں ملک کا ہر شہری رینجرز کی قدر اور کارکردگی پر فخر کرتا ہے۔ رینجرز نے ذمہ داریوں سے بڑھ کر کراچی میں امن کیلئے کردار ادا کیا۔ کراچی آپریشن میں تمام خفیہ اداروں نے کلیدی کردار ادا کیا۔ شہر کو بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز سے بچانے میں سیکیورٹی ایجنسیوں کا کردار مثالی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کھلے دشمنوں کے علاوہ ہمیں چند دوست نما دشمنوں کا بھی سامنا ہے۔ کراچی میں امن ہو گا تو پورے پاکستان میں امن ہو گا۔ کراچی میں امن سے دشمنوں کے عزائم خاک میں مل جائیں گے۔ سندھ رینجرز نے کراچی میں ساڑھے 9 ہزار آپریشنز کئے۔ رینجرز کا مقابلہ صرف جرائم پیشہ افراد سے نہیں غیر ملکی طاقتوں سے بھی ہے۔ رینجرز نے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کا مقابلہ کر کے کراچی کے عوام کے دل جیت لئے ہیں۔

سیکیورٹی اداروں کی مشترکہ کوششوں سے کراچی کا امن بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کئی سال تک ایک شخص کے ہاتھوں یرغمال بنا رہا وہ کہتا تھا آگ لگا دو شہر میں آگ لگا د ی جاتی تھی‘ وہ کہتا تھا شہر بند کر دو تو پورا کراچی بند کر دیا جاتا تھا۔امن کیلئے کوششوں کو مشترکہ طور پر آگے لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔ ہر 3 ماہ بعد رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ و زیر داخلہ کی حیثیت سے رینجرز کی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کی ہے۔ کراچی آپریشن کی کامیابی سے پورا پاکستان مستفید ہو گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں