سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے تحت منعقد سہ روزہ اسپرنگ فیسٹیول کا تیسرااور آخری دن اور تقریب تقسیم ایوارڈز

جمعرات 9 اپریل 2015 19:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائیس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا ہے کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالب علموں نے شاندار جشن بہاراں منعقد کرکے ایک بہترین روایت کی بنیاد ڈالی ہے ، جس دوراں انہوں نے مختلف سرگرمیوں کے ذریعے اپنی چھپی ہوئی تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرکے اور ملک و قوم کی ترقی کیلئے اصلاحی پیغامات دے کر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مادر علمی کے طالب علم ہونے کا حق ادا کردیا ہے۔

جمعرات کو سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے سر شا ہنواز از بھٹو آڈیٹوریم میں اسپرنگ فیسٹول 2015 کے اختتام پر مختلف پروگراموں میں نمایاں کارگردگی اور کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انعامات اور شیلڈس تقسیم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی میں سال میں دو مرتبہ فیسٹیول منعقد کیے جائیں گے، کیونکہ تعلیم و تدریس کے ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں کی بھی بڑی اہمیت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذکورہ فیسٹیول کے دوراں یونیورسٹی کے اساتذہ اور طالب علموں کے مابین تعاون اور یکجہتی کی نمایاں مثال دیکھ کر یہ کہا جاتاہے کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی سرکاری جامعات میں سے واحد یونیورسٹی ہے جس کے استاتدہ اور طالب علم ایک ساتھ مل کر اتنا اچھا پروگرام منعقد کرکے نئی روایات قائم کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شیخ نے مزید کہا کہ طالب علموں کے منتخب کلبس اور سوسائٹیز نے طالب علموں کے تخلیقی عمل اور رجحانات کو اجاگر کیا ہے۔

ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ آجکل کے تقابلی ماحول میں سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اور امید ہے کہ ان کے فن اور صلاحیتوں میں مزید نکھار آئے گا۔ انہوں نے طالب علموں پر زور دیا کہ ان پر ایک قرض قوم کی طرف ہے جبکہ دوسرا قرض بانی پاکستان قائد محمد علی جناح کی مادر علمی کی طرف سے ، جنہوں نے سندھ مدرسہ میں سب طویل عرصہ تک تعلیم حاصل کی اور اپنی آخری وصعیت میں اپنی محنت سے کمائی ہوئی رقم اور جائداد کا تیسرا حصہ اس ادارے کو دیا۔

ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ فیسٹول کے تمام پروگراموں میں طالب علموں کی ذہانت، لیاقت، قابلیت، اور محنت کی عکاسی ہوئی ہے۔ قبل ازیں ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کامیاب ہونے والے طالب علموں میں انعامات تقسیم کئے۔ ڈاکٹر شیخ نے کامیاب طلبہ و طالبات میں سے ہر ایک کو ایک ایک ہزار روپیہ نقد دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے نمایاں کارکردگی پر پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب کیلئے بھی دس ہزاروپے کے نقد انعامات کے ساتھ ایوارڈ کا اعلان کیا۔

انہوں نے فئکلٹی کے اراکین، اساتذہ اور مختلف شعبوں کے سرابراہان میں شیلڈ س اور ایوارڈس بھی تقسیم کئے۔ انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر انجم بانو اور ڈاکٹر اورنگزیب کو خصوصی شیلڈس بھی دیں ۔ اس موقع پروائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کو خاص شیلڈ پیش کی گئی۔ بعد ازان سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے کھیل کے میدان میں منعقدہ ایک تقریب میں انہوں نے کھیلوں میں کامیابی حاصل کرنے والی لڑکے اور لڑکیوں کی کرکیٹ ٹیموں اور رنر اپ ٹیموں کو ٹرافیز دیں۔

اس موقع پر سندھ دمدرسہ کے طالب علم سہیل جدون کو مین آف دی میچ اور بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ قبل ازیں سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں گائکی اور ڈرامے کے مقابلے ہوئے ، جس میں طالب علموں نے ملی نغمے پیش کرنے کے ساتھ قومی بھائی چارے، رواداری، اساتذہ کی عزت ، کرنے کے ساتھ معاشرے سے منفی سو چ اور عمل کے خاتمے کے موضوعات پر مبنی ڈرامے پیش کیے ۔ اس موقع پر بچوں پر بنائی گئی ایک مووی بھی دکھائی گئی۔ اس طرح سندھ مدرسہ یونیورسٹی کا ایک بڑا پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں