یمن میں محصورپاکستانیوں اور غیر ُملکیوں کے اِنخلاء کے بعد پاک بحریہ کا جہاز182افرادکولیکر کراچی بندرگاہ پر پہنچ گیا

146پاکستانیوں سمیت 8چینی، 5فلپائنی، 4برطانوی، 3انڈونیشیائی، 2شامی، کینیڈا، مصر ، اردن کا ایک ایک اور 11بھارتی باشندے شامل ہیں

منگل 7 اپریل 2015 22:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 اپریل۔2015ء) پاک بحریہ کا جہاز "پی این ایس اصلت"یمن کی بندرگاہ المکلہ سے 146پاکستانیوں اور 36غیر ملکیوں، جن میں مرد، خواتین اور بچے شامِل ہیں، کے کامیاب انخلا کے بعد کراچی کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔غیر ملکیوں میں 8چینی، 5فلپائنی، 4برطانوی، 3انڈونیشیائی، 2شامی، کینیڈا، مصر اور اردن کا ایک ایک اور 11بھارتی باشندے شامل ہیں۔

تمام افراد کو بحفاظت پاک بحریہ کے جہاز اصلت پر سوار کیا گیا تھا۔مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانیوں کے اِنخلاء کی قومی ذمہ داری کا ادراک کرتے ہوئے پاک بحریہ فوری طور پر حرکت میں آئی اور محصور پاکستانیوں کو نکالنے کے لیے بحری جہاز روانہ کیے۔ پاک بحریہ کا جہاز "اصلت" 02اپریل 2015کی صبح المکلہ پہنچا جہاں پاکستانیوں کا تیسرا بڑا مجموعہ موجود تھا۔

(جاری ہے)

تاہم شہر کی سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے یمنی حکام نے حفاظت کے پیش نظر جمع ہونے کی جگہ سے بندرگاہ پہنچنے پر پابندی عائد کردی تھی۔المکلہ کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد، ہم وطنوں کی حفاظت کے پیش نظر انخلاء کے عمل کی کوشش قریبی بندرگاہ "الشہیر"سے کی گئی۔ پی این ایس اصلت پر محصورین کی بحفاظت اور آرام دہ واپسی کے لیے جامع انتظامات کیے گئے تھے۔

پاکستان کی بحری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ ملک سے باہر امدادی سرگرمیوں اور اِنسانی خِدمت میں عالمی برادری کے ساتھ ہمیشہ پیش پیش رہی ہے، اِس عزم اور لگن کا اظہار ماضی میں بھی کئی ایک مواقع پر دیکھنے میں آیا جِن میں 2011 میں ایم وی سویز کے عملے کی قزاقوں سے رہائی اور 2004کے سونامی کے بعد مالدیپ اور اِنڈونیشیا میں کی گئی امدادی سر گرمیاں شامل ہیں۔ پاک بحریہ اب بھی یمن کے قرب میں موجود ہے اور محصورپاکستانیوں کے اِنخلاء کے ساتھ ساتھ اِنسانی بنیادوں پر غیر ملکیوں کے اِنخلاء کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں