سندھ اسمبلی میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیشن تشکیل دینے کا بل اتفاق رائے سے منظور

پیر 6 اپریل 2015 21:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) سندھ اسمبلی کے پیر کو ہونے والے اجلاس میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیشن تشکیل دینے کی غرض سے ایک بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا ،جو”سندھ کمیشن آف دی اسٹیٹس آف دی وومن بل 2015“ کہلائے گا ۔بل کی منظوری کے عمل کے دوران اپوزیشن ارکان نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سخت احتجاج اور شور شرابہ کررہے تھے ۔

تاہم بل کی منظوری سے پہلے ہی وہ واک آوٴٹ کرکے چلے گئے ۔مذکورہ بل کے تحت حکومت سندھ ایک 21رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیشن تشکیل دے گی ۔کمیشن کے چیئرپرسن اور دیگر 20ارکان کے تقرر کے لیے اسپییکر سندھ اسمبلی ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے ۔یہ کمیٹی کمیشن کے چیئرپرسن اور ارکان کی نامزدگیوں کے حوالے سے اپنی سفارشات وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کرے گی اور وزیراعلیٰ سندھ ان کا تقرر کریں گے ۔

(جاری ہے)

یہ کمیشن صنفی مساوات ،خواتین کو بااختیار بنانے ،ان کی سیاسی شرکت اور نمائندگی کویقینی بنانے کے لیے پالیسی اور پروگرام مرتب کرے گااوردیگر اقدام کرے گا ۔کمیشن اس حوالے سے متعلقہ حکام کو سفارشات بھی پیش کرے گا ۔کمیشن کو موجودہ قوانین اور قواعد پر نظرثانی کا بھی اختیار ہوگا تاکہ اس کی سفارشات کی روشنی میں قانون سازی کی جاسکے ۔کمیشن خواتین کی شکایات کا ازالہ بھی کرے گا اور خواتین کی بہبود اور حقوق کے تحفظ کے لیے دیگر اقدامات بھی کرے گا ۔

اس بل کی منظوری سے قبل اسپیکر نے یہ اعلان کیا کہ گورنر سندھ نے مختلف بلز کی توثیق کردی ہے ۔ان میں سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی)بل 2015،سندھ انشورنش آف پبلک پراپرٹی بل 2015،سندھ انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی بل 2015،سندھ آرمز (ترمیمی) بل 2015،معذور افراد کی ملازمت ،بحالی اور بہبود کا بل 2014اور سندھ کنزیومر پروٹیکشن بل 2014شامل ہیں ۔سندھ اسبلی میں تین آرڈی ننس بھی پیش کیے گئے ،جن میں سندھ انفارمیشن آف ٹمپریری ریذیڈنس آرڈی ننس 2015،سندھ ساوٴنڈ سسٹم (ریگولیشن)آرڈی ننس 2015شامل ہیں ۔

اسمبلی میں دو بل بھی متعارف کرائے گئے ،جن میں سندھ کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ترمیمی )بل 2015اور سندھ فنانس (ترمیمی)بل 2015شامل تھے ۔سندھ اسمبلی نے اپنے پاس کردہ چار بلز کے حوالے سے گورنر کے پیغام پر دوبارہ غور موخر کردیا ۔ان میں سندھ فزیوتھراپسٹ بل ،سندھ فارمیسی کونسل بل ،سندھ نرسنگ کونسل بل اور پوسٹ گریجویٹ کالج آف میڈیکل سائنسز بل 2014شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں