لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کا خطرہ منڈلانے لگا

اتوار 5 اپریل 2015 16:28

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5اپریل ۔2015ء) سندھ میں گندم کی سرکاری خریداری اب تک شروع نہ ہوسکی، بارش کا نیا سسٹم سندھ میں داخل ہوگیا ہے اور کروڑوں روپے مالیت کی کھلیآسمان تلے پڑی ہیں، لاکھوں ٹن گندم بارش میں ضائع ہونے کاخطرہ منڈلانے لگا۔پورے ملک کی طرح اس بار سندھ میں بھی گندم کی بمپر پیداوار ہوئی ہے لیکن یہ بمپر پیداوار کھلیآسمان تلے سرکار کی منتظر ہے، سندھ میں بارشوں کا نیا سلسلہ داخل ہوچکا ہے اور محکمہ خوراک سو رہا ہے۔

(جاری ہے)

کسان محکمہ خوراک کیخریداری سینٹرز کے چکر کاٹ کاٹ کر ہلکان ہورہے ہیں، آبادگاروں کے مطابق عجیب و غریب صورتحال ہے، سندھ کے بیشتر علاقوں میں گندم کی خریداری مراکز ہی قائم نہیں ہوئے۔گندم کے بڑے تاجروں اور سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت بھی کام دکھا رہی ہے، ایسے میں گندم کو کسان سے من مانی قیمت پر خریدنے کیلئے مڈل مین اور ٹریڈرز میدان میں موجود ہیں۔سرکاری ریٹ تیرہ سو روپے فی من کیب جائے ہزار سے گیارہ سو روپیفی من گندم کا شتکاروں سے خرید ر ہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں