نائن زیرو پر چھاپے کے دوران حراست میں لئے گئے افراد بے گناہ ہیں، ان کو رہا کیا جائے، اہل خانہ،

حکومتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کرنے کے باوجود ہمارے پیاروں سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے ، پریس کانفرنس

اتوار 29 مارچ 2015 22:50

نائن زیرو پر چھاپے کے دوران حراست میں لئے گئے افراد بے گناہ ہیں، ان کو رہا کیا جائے، اہل خانہ،

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار29مارچ ۔2015ء) ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر 11 مارچ کو چھاپے کے دوران حراست میں لئے گئے افراد کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ اس چھاپے کے دوران حراست لئے گئے متعدد افراد بے گناہ ہیں، جن کو رہا کیا جائے اور اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے۔ حکومتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کرنے کے باوجود ہمارے پیاروں سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے جو ناانصافی ہے۔

اتوارکو کراچی پریس کلب میں ایم کیو ایم پنجاب کی صوبائی تنظیمی کمیٹی کے رکن شاہد بشیر کی صاحبزادی ماورہ شاہد، خیبرپختونخواہ کی صوبائی کمیٹی کے رکن حنیف خیل کی صاحبزادی ثناء حنیف، قاسم رضا کی اہلیہ طاہرہ نقوی اور دیگر نے کہا کہ 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور اطراف سے حراست میں لئے گئے افراد میں اکثریت بے گناہ ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا جرائم سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیاروں کو جس طرح عدالت میں پیش کیا گیا ہے، اس سے یہ تاثرظاہر ہوتاہے کہ وہ بہت بڑے دہشت گرد ہیں لیکن وہ صرف ایم کیو ایم کے کارکن ہیں۔ ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ 20 روز تک کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ہمیں ہمارے پیاروں سے ملاقات کا وقت نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے ہمارے گھروں میں شدیدتشویش پائی جاتی ہے۔ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ ان کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے پیاروں سے ملاقات کے لئے ہم نے رینجرز اور دیگر اداروں کو درخواستیں دی ہیں تاہم ان پر کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے۔ ہمیں عدالتوں پر مکمل یقین ہے کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کرے گی اور ہمارے پیاروں سے ملنے دیا جائے گا۔حراست میں لئے گئے افراد کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پیاروں کا کیا قصور ہے یہ بتادیاجائے یا ان کو اس پاداش میں حراست میں رکھا ہوا ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے کارکن ہیں اور الطاف حسین سے محبت کرتے ہیں۔

انہوں نے صدر پاکستان، وزیراعظم،چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے اور ہمیں ہمارے پیاروں سے ملنے دیا جائے۔ بعد کراچی پریس کلب کے باہر حراست میں لئے گئے افراد کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر انصاف کی فراہمی اورحراست میں لئے گئے افراد کی رہائی کے مختلف نعرے درج تھے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں