مطلوب و مفرور ملزمان کو پکڑ کر متحدہ کے مرکز لایا گیا پھر میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ یہ افراد نائن زیرو سے پکڑے گئے ہیں،جن کو نہ تو ہم جانتے ہیں اور نہ ہی کبھی متحدہ کا حصہ تھا،

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کاکارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب

ہفتہ 28 مارچ 2015 19:33

مطلوب و مفرور ملزمان کو پکڑ کر متحدہ کے مرکز لایا گیا پھر میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ یہ افراد نائن زیرو سے پکڑے گئے ہیں،جن کو نہ تو ہم جانتے ہیں اور نہ ہی کبھی متحدہ کا حصہ تھا،

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور کراچی آپریشن کے کپتان قائم علی شاہ کے آشیرباد سے متحدہ کے مرکز نائن زیرو پر جو چھاپہ مارا گیا۔ ہفتہ کو نائن زیرو پر ایم کیو ایم کے کارکنوں سے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کو تباہ کرنے کا عمل 11 مارچ سے ہی شروع کر دیا گیا تھا، جب وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور آپریشن کے کپتان وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی آشیرباد سے رینجرز نے نائن زیرو پرچھاپا مارا اور مطلوب و مفرور ملزمان کو پکڑ کر متحدہ کے مرکز لایا گیا پھر میڈیا پر تاثر دیا گیا کہ یہ افراد نائن زیرو سے پکڑے گئے ہیں،جن کو نہ تو ہم جانتے ہیں اور نہ ہی کبھی متحدہ کا حصہ تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کیا آج تک کسی جماعت کے قائد کے گھر پر چھاپا مارا گیا؟ ماڈل ٹاوٴن واقعے میں ملوث گلوبٹ (ن) لیگ کا نامی گرامی بدمعاش تھا اس کی گرفتاری کے لئے نواز شریف کے گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا گیا؟، عمران خان پولیس اہلکاروں کے سامنے اپنے لوگوں کوچھڑا کر لے گئے تھے کیا عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی؟ الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان نے آڈیو ٹیپ سامنے آنے کے بعد مجھے گالیاں دیں، بتایا جائے کہ میں نے ان کا کا کیا بگاڑا ہے، عمران خان مجھ پر تنقید کریں لیکن بغیرشواہد الزامات نہ لگائے جائیں، میں تو معاف کردوں گا لیکن پوری دنیا کی گارنٹی نہیں لے سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مارا جا رہا ہے اور نسل کشی کی جارہی ہے، جو قوتیں ایم کیوایم کوختم کرناچاہتی ہیں ان کاخواب قیامت تک پورانہیں ہوگا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں