کراچی، تاجروں کو چوروں لٹیروں اور ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے، کوئی سنننے کے لئے تیارنہیں ہے، کاشف صابرانی

جمعہ 27 مارچ 2015 17:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) سندھ تاجراتحاد کے وائس چیئرمین اور کراچی تاجر ایسوسی ایشن بوتل بازار کے چیئرمین محمدکاشف صابرانی سے تاجروں کے ایک وفد نے ملاقات کی اوربینک الحبیب پاکستان چوک برانچ سے کیش لے کر نکلنے والے تاجروں کے لٹنے اور بینک کے عملے کے عدم تعاون کے حوالے سے بات چیت کی، تاجروں نے بتایاکہ گزشتہ روز بوتل بازار کے تاجر کو ڈاکوؤں نے ٹانگ پر گولی مارکر زخمی کردیااور تمام کیش چھین کر فرار ہوگئے ، یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے صرف بوتل بازارکے پچیس سے تیس تاجر اپنے کیش سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں جبکہ آس پاس کی مارکیٹوں اور مذکورہ بینک کے دیگر اکاؤنٹ ہولڈرزکی بڑی تعدادبھی آئے روزاپنی حق حلال کی کمائی سے محروم ہورہی ہے، انہوں نے بتایاکہ بینک مینیجر کو جب اس حوالے سے شکایت کی گئی تو انہوں یہ بات تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے کہاکہ آپ الزام لگارہے ہواور اگر تمہیں زیادہ تکلیف ہے تو اپنااکاؤنٹ کسی اور بینک میں کھول لو۔

(جاری ہے)

تاجروں کااس بات پراتفاق تھاکہ بینک کے اندر سے کوئی مخبری کرتاہے،کیونکہ اسلحے کے زورپر رقم چھیننے والے لٹیروں کو اگر رقم کم دی جاتی ہے تو وہ خود بتاتے ہیں کہ بینک سے کتناکیش نکلوایا ہے ۔ اگر بینک کاعملہ ملوث نہیں ہے تو باہر کے لٹیروں کو کیسے پتہ چلتاہے کہ کسی نے کتنی رقم نکلوائی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ بینک کے مینیجر کو شامل تفتیش کیاجائے۔

محمدکاشف صابرانی نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آئے دن تاجرون کا اس طرح لٹناتشویشناک ہے، اگر اسی طرح لٹیروں کے ہتھے چڑھتے رہے تو تاجردیوالیہ ہوجائیں گے۔انہوں نے جمعرات کے روز ڈکیتی مزاحمت پر بوتل بازارکے تاجر کوشدیدزخمی کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دوروز قبل ہم نے ایس پی ساؤتھ سے ملاقات کرکے اس قسم کے خدشات کا اظہارکیاتھالیکن ہمارے خدشے اور مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں آج ایک تاجر کو زخمی کیاگیاہے کل کسی اور زخمی کردیاجائے گا اور اگر کوئی اپنی حق حلال کی کمائی کو بچاتے ہوئے جان سے بھی چلاجائے گاتو کسی کے کان پر کوئی جوں نہیں رینگے گی۔

انہوں نے کہاکہ تاجروں کو چوروں لٹیروں اور ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر چھوڑدیاگیاہے، کوئی سنننے کے لئے تیارنہیں ہے، وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف جب کراچی تشریف لاتے ہیں تو چھوٹے تاجروں کو ملاقات کا موقع تک نہیں دیاجاتا، تاکہ ہم اپنے مسائل انہیں بتاسکیں۔انہوں نے کہاکہ بوتل بازار میں پولیس گشت بڑھانے کے بجائے نفری ختم کردی گئی ہے، جس سے وارداتوں میں اضافہ ہورہاہے، شکایت کرنے پر نفری کم ہونے کا رونارویاجاتاہے جبکہ VIPمومنٹ پر بے شمار موبائلیں لگادی جاتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ بوتل بازار میں SRPکی نفری بحال کی جائے اور ساتھ ہی پولیس اور رینجرز کا گشت بڑھایاجائے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں