ڈنمارک کی مدد سے پاکستان میں مقامی صحافیوں میں پیشہ وارانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے نئے میڈیا پروگرام کا آغاز

جمعہ 27 مارچ 2015 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27مارچ۔2015ء) گزشتہ ایک دہائی کے دوران پاکستان میں میڈیا کی متاثر کن ترقی اپنے حق میں ایک کامیاب کہانی ہے تاہم صحافیوں میں پیشہ وارانہ مہارت کے فقدان اور ان پر حملوں کی وجہ شورش زدہ علاقوں میں شہریوں کو متحرک میڈیا کے مکمل فوائد نہیں مل رہے۔پاکستانی میڈیا میں پیشہ وارانہ صحافت کے فروغ اور قابل اعتماد معلومات تک رسائی کے لیے ڈنمارک کی حکومت دو سالہ پروگرام شروع کر رہی ہے۔

اس منصوبے کو میڈیا کی ترقی کے لیے کام کرنے والی غیر منافع بخش تنظیم انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ دیگر مختلف اداروں کے ساتھ مل کرلاگو کرے گی۔اس پروگرام کا آغاز ڈنمارک کے سفیر جسپر مولر سورنسن نے کیا،پروگرام کے آغاز کے موقع پر مباحثے کا بھی اہتمام بھی کیاگیا جس میں اہم میڈیا پروفیشنلز ، سیاسی نمائندوں اور میڈیا کی ترقی کے لیے کام کرنے والے افراد نے حصہ لیا۔

(جاری ہے)

مباحثے کے دوران پاکستان میں میڈیا کی صورتحال پر اظہارخیال کرتے ہوے شرکاء نے میڈیا میں پروفیشنل ازم کی ضرورت اور جمہوریت کے قیام و استحکام کے لیے میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔مباحثے کے دوران اظہارخیال کرتے ہوے ڈینش سفیر جسپرمولرسورنسن نے کہا کہ ڈنمارک کو خوشی ہے کہ ہم پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں میڈیا کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے صحافیوں میں پروفیشنل ازم کے فروغ کے لیے منصوبے کا آغاز کردیاہے، سفیر سورنسن نے میڈیا کو جمہوری معاشرے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت قرار دیتے ہوے کہاکہ دنیا بھر میں جمہوری معاشرے کی تشکیل میں میڈیاکااہم کردار ہے۔

علاقائی صحافیوں کو درپیش مسائل اور خاص طور پر پاکستان میں تنازعات والے علاقوں میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کا ذکر کرتے ہوے سفیر سورنسن نے کہا کہ علاقائی صحافی اپنے علاقوں میں درپیش سماجی،اقتصادی اور سیاسی مسائل کو زیادہ بہتر طریقے اجاگر کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے قیام سے اقتدار کی نچلی سطح پر سو اضلاع میں تقسیم سے علاقائی صحافیوں کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگا،انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی علاقائی زبانوں میں میڈیا انسانی حقوق سے محروم طبقات کی آواز کو بلند کرنے اور صوبائی و مرکزی حکومتوں کے اقدامات کے فوائد کی نچلی سطح تک میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پچھلی دہائی کے دوران متحرک میڈیا نے پاکستان میں معاشی،سماجی اور سیاسی گفتگو میں اہم کردار ادا کیا ہے،لیکن صوبوں میں کام کرنیوالے اکثر صحافیوں کو تربیت کی کمی کے ساتھ کم معاوضے جیسے مسائل کا سامنا ہے علاوہ ازیں پرتشدد حملے بھی ان کو متاثر کر رہے ہیں ،ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں گزشتہ دس سال کے ساتھ سو کے قریب صحافی قتل ہو چکے ہیں۔

ڈینش امداد سے شروع ہونے والے دو سالہ پروگرام سے صحافیوں کی تربیت اور تحفظ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معیار کے مطابق صحافتی ضابطہ اخلاق تیار کرنے میں مدد ملے گی۔اس پروگرام کو عملی جامہ پہنانے والی تنظیم انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ 2010سے پاکستان میں صحافیوں کی تربیت اور تحفظ کے لیے کام کررہی ہے،یہ تنظیم سیاسی تبدیلی اور مسلح لڑائی سے متاثرہ میں کام کرنے کا دس سال سے زائد کا تجربہ رکھتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں