انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے صولت مرزا کو یکم اپریل کو پھانسی دینے کیلئے دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے،

محکمہ داخلہ بلوچستان کا صولت مرزا کی ویڈیو سے متعلق تحقیقات کاحکم ، آئی جی جیل خانہ جات کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل

منگل 24 مارچ 2015 23:23

کوئٹہ/کراچی ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہدحامد ان کے ڈرائیور اور گارڈ کے قتل میں ملوث مجرم صولت مرزا کو یکم اپریل کو پھانسی دینے کے لئے دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ، مچھ جیل حکام نے ڈیتھ وارنٹ وصول کرنے کی تصدیق کردی ، دوسری جانب بلوچستان کے مچھ جیل میں پھانسی کی سزا کے منتظر صولت مرزا کی 19 مارچ کو پھانسی سے قبل ویڈیو جاری ہونے سے متعلق محکمہ داخلہ بلوچستان نے آئی جی جیل خانہ جنات بشیر بنگلزئی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو اس بات کا تعین کرے گی کہ ویڈیو کی ریکارڈنگ کس نے کب ، کہاں اور کس کی ایماء پر کی ہے ۔

منگل کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 5 کے جج جاوید عالم نے مچھ جیل حکام کی جانب سے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی، جیل حکام کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے صولت مرزا کی سزائے موت موخر ہونے کے باوجود مجرم کو ڈیتھ سیل میں رکھا ہوا ہے، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ صولت مرزا کی سزا پر عملدرآمد کی تاریخ مقرر کی جائے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت کے جاوید عالم نے صولت مرزا کو یکم اپریل کو سزائے موت دینے کے احکامات جاری کر دیئے۔ واضح رہے کہ صولت مرزا کو رواں ماہ کی 19 تاریخ کو تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا تاہم ڈیتھ سیل سے جاری ویڈیو بیان کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے پہلے ان کی پھانسی پر عمل درآمد 90 روز کے لئے موخر کر دیا تھا۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ بلوچستان نے آئی جی جیل خانہ جنات بشیر بنگلزئی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو اس بات کا تعین کرے گی کہ ویڈیو کی ریکارڈنگ کس نے کب ، کہاں اور کس کی ایماء پر کی ہے۔

19 مارچ کو مچھ جیل میں صولت مرزا کو پھانسی دی جانی تھی کہ پھانسی سے کچھ گھنٹے قبل میڈیا پر صولت مرزا کا انٹرویو نشر ہوا جس میں انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور دیگر رہنماؤں پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے ۔ رات گئے تک صولت مرزا کی پھانسی پر عمل درآمد روک دی گئی ۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق پھانسی سے قبل صولت مرزا کی حالت غیر ہوگئی تھی جس کی وجہ سے وفاقی حکومت کو پھانسی پر عمل درآمد کو عارضی طورپر روک دینے کی درخواست کی گئی صدر مملکت نے درخواست منظور کرتے ہوئے پھانسی پر عمل درآمد روک دیا تھا تاہم منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا کو پھانسی دینے کے لئے دوبارہ وارنٹ جاری کردیئے جس کے مطابق صولت مرزا کو یکم اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا ۔

جیل سپرٹینڈنٹ مچھ ا سحاق زہری نے وارنٹ وصول ہونے کی تصدیق کی ہے دوسری جانب محکمہ داخلہ بلوچستان نے پھانسی سے کچھ گھنٹے قبل صولت مرزا کی ویڈیو جاری ہونے سے متعلق تحقیقات کے لئے آئی جی جیل خانہ جات بشیر بنگلزئی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی کمیٹی نے ڈی آئی جی جیل خانہ جات مسز ممتاز بلوچ ، ڈپٹی سیکرٹری نصیر احمد اور جیل سپرٹینڈنٹ مچھ اسحاق زہری شامل ہیں ۔

کمیٹی اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ ویڈیو کب ، کہاں اور کس نے ریکارڈ کی تھی جس وقت ویڈیو نشر کیا گیا اس وقت صولت مرزا انتہائی پراعتماد نظر آرہے تھے اور تسلسل کے ساتھ اپنا بیان دیا ان کے چہرے پر کسی قسم کا خوف نہیں تھا ۔ ذرائع کے مطابق جس رات صولت مرزا کو پھانسی دی جانی تھی اسی رات وہ بے ہوش تھے ۔حکام نے صولت مرزا کا انٹرویو مچھ جیل میں ریکارڈ کرنے سے متعلق تردید کی تھی اور بتایا کہ مچھ جیل میں صولت مرزا کا کوئی انٹرویو ریکارڈ نہیں ہوا تھا ۔ انٹرویو ایک معمہ بن گیا ہے اصل صورتحال کا تعین اب کمیٹی کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں