دشمن قوتیں پولیو کے نام پر پاکستان کو نقصان پہنچارہی ہیں،

دہشت گردی سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو نقصان پہنچاہے، ڈاکٹر اقبال احمد میمن کا جامعہ کراچی میں خطاب

منگل 24 مارچ 2015 18:41

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 مارچ 2015ء) ملک دشمن قوتیں پولیو کے نام پر پاکستان کو معاشی و معاشرتی نقصان پہنچارہی ہیں، ملک میں جاری مذہبی دہشت گردی نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے،گزشتہ سال 2014 ء میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان میں سب سے زیادہ 306پولیو کے مریض سامنے آئے، پولیو ویکسین اس بیماری سے بچاوٴ کا واحد راستہ ہے۔

یہ بات سر سید کالج آف میڈیکل سائنسس فار گرلز، شعبہٴ امراض اطفال کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال احمد میمن نے منگل کو لطیف ابراہیم جمال نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”پولیو مرض، اس کے پھیلاوٴ اور خاتمے“کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی اور ورچوٴل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا، اساتذہ، صحت کے ماہرین، طلبہ و طالبات، محققین، این جی اوز کے نمائندگان اور عام لوگوں نے خطاب میں خصوصی شرکت کی۔ ڈاکٹر اقبال میمن نے کہا کہ دنیا کے 95فیصد پولیو کیسز پاکستان میں رپورٹ ہوئے ہیں اس لحاظ سے پاکستان دنیا کے اُن تیں ممالک میں سے ایک ہے جہاں یہ موذی مرض عام ہے، پاکستان کے علاوہ افغانستان اور نائجیریا بھی اس ہی صف میں شامل ہیں، مذہبی دہشت گردی نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے جبکہ 50 سے زیادہ ملکی و غیر ملکی علماء پولیو ویکسین کو جائز و حلال قرار دے چکے ہیں، مگر پھر بھی پولیو کے خاتمے کے لئے کوشاں شعبہٴ صحت کے کارکنان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، انھوں نے کہا پولیو وائرس ناقص نکاسِ آب اور آلودہ پانی کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور جسمانی دفائی نظام کمزور رکھنے والے افراد خاص طور سے پانچ سال سے کم عمر بچوں کی معذوری اور بعض اوقات موت کا سبب بھی بنتا ہے،عام طور سے یہی مرض صرف نزلے اور زکام کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور بغیر جسمانی معذوری کے خود ہی ختم ہوجاتا ہے، انھوں نے کہا ہر دور میں حکومت کی جانب سے مفت ٹیکوں کی سہولت حکومتی کارہائے نمایاں رہا ہے، انھوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس سہولت کا صحیح طور سے فائدہ اُٹھائیں تاکہ آئندہ نسلوں کے مسقبل کو محفوظ بنایا جاسکے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں