کراچی : سانحہ بلدیہ ٹاون کیس ، عدم پیش رفت پر حکومت سے جواب طلب، ملزمان کی عدم گرفتاری پر عدالت برہم، سماعت 6 اپریل تک ملتوی کر دی۔

ہفتہ 21 مارچ 2015 13:18

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 21 مارچ 2015 ء) : سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن سے متعلق پیش رفت پر حکومت سے جواب طلب کر لیا، سندھ ہائی کورٹ نے سانحۃ بلدیہ کی تحقیقات ایک سال میں مکمل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم سانحہ بلدیہ کیس کی 3 بار سماعت ہونے کے باوجود اس کیس میں کوئی اہم پیش رفت نہیں ہوئی.

(جاری ہے)

عدالت نے ملزمان کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور عدم پیشی پر جواب طلب کر لیا جس پر ملزمان کے وکلا نے یہ موقف دیا کہ فیکٹی مالکان ملک سے باہر ہیں ان سے رابطہ نہیں ہو سکا جبکہ حکومت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی از سر نو تحقیقات کا حکم دیا ہے لہٰذا تحقیقات مکل ہونے تک ملزمان پر جرم عائد نہ کیا جائے اور عدالت میں حاضری سے استثنا دیا جائے جبکہ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ سانحے کی از سر نو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی سے متعلق کسی نے آگاہ نہیں کیا .

سماعت میں عدالت کا کہناا تھا کہ اگر حکومت چاہے تو کسی اور سے واقعہ کی تحقیقات کروا سکتی ہے، سندھ حکومت نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کیس کے لیے چوہدری ارشد ایڈووکیٹ کو پراسیکیوٹر مقرر کر دیا ہے جبکہ عدالت نے سماعت کو 6 اپریل تک ملتوی کر دیا ہے.

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں