صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

جمعہ 20 مارچ 2015 11:02

صولت مرزا کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ2015ء) کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رہنماء بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ہم صولت مرزا کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔ پھانسی کے مجرم کا ویڈیو بیان جاری کرکے قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ صولت مرزا کا کیس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلا تھا جس میں اس نے بغیر دبائو کے اپنا جرم تسلیم کیا تھا۔

ریکارڈ میں آنے کے بعد کیا کوئی بیان بدل سکتا ہے؟۔ اب کس قانون کے تحت فرمائشی ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا گیا ہے؟۔ بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ گورنر کے پاس کسی ملزم یا مجرم کی حافظت کے اختیارات نہیں ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور بابر غوری نے صولت مرزا کے بیان کو مسترد کیا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان اچھے آدمی ہیں، ان سے گزارش ہے کہ اس معاملے کو دیکھیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ صولت مرزا کا ویڈیو بیان جاری کرکے ایم کیو ایم کیخلاف بے بنیاد اقدام کیا گیا۔ کسی بھی چیز کی حقیقت کو حالات کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ پھانسی کے مجرم کو زندگی کا لالچ دے کر ایسے بیانات دلوائے جاتے ہیں۔ زندگی کا لالچ دے کر مجرم سے کچھ بھی کہلوایا جا سکتا ہے۔ صولت مرزا کی باڈی لینگوئج بتاتی ہے کہ اس سے بیان لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بیان کے نتیجے میں بغیر ثبوت پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں۔ صولت مرزا کا بیان جاری کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔ ایسے الزامات کا جواب دینے کا قانونی حق رکھتے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق صولت مرزا کے بیان کیخلاف ایم کیو ایم نے عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی خط لکھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں