صوبائی حکومت نے کسی بھی دور میں جرائم اور جرائم پیشہ عناصرکو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی ،شرجیل میمن،

پی پی حکومت نے اجمل پہاڑی، کامران مادھوری، ولی بابر کے قاتلوں سمیت سینکڑوں نہیں ہزاروں جرائم پیشہ عناصر کو پکڑا ہے، ان مجرموں کو مچھ اور سکھر جیل بھی ہماری ہی حکومت میں منتقل کیا گیا ،سندھ میں گورنر راج کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،صوبے کو صاف سبز اور پرامن بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ، صوبائی وزیر اطلاعات کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 19 مارچ 2015 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2015ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہم اس صوبے کو صاف سبز اور پرامن بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ یہ شہر اور صوبہ ایک بار پھر روشنیوں سے جگمگا اٹھے اور یہاں کی معیشت کو پروان چڑھنے کے مواقع مل سکیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے کراچی میں سڑکوں کی مرمت اور یہاں پر اسٹریٹ لائٹوں سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے خصوصی گرانٹ کی اپیل کی تھی، جس کو انہوں نے منظور کرلیا ہے جبکہ شہر میں ترقیاتی کاموں کا جھال تیزی سے پھیلانے کے لئے سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات دن رات کوشاں ہے۔

سندھ حکومت نے کسی بھی دور میں جرائم اور جرائم پیشہ عناصرکو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔ ہم نے سابقہ پانچ سالہ دور میں جب ایم کیو ایم ہماری حلیف جماعت تھی اس وقت بھی اجمل پہاڑی، کامران مادھوری، ولی بابر کے قاتلوں سمیت سینکڑوں نہیں ہزاروں جرائم پیشہ عناصر کو پکڑا ہے اور جیل میں نچلی سطح کے اسٹاف کی جانب سے ان کو سہولیات کی فراہمی کی رپورٹ پر ان مجرموں کو مچھ اور سکھر جیل بھی ہماری ہی حکومت میں کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سندھ میں گورنر راج کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ جب سولین اور ملٹری قیادت ایک پیج پر ہوں کہ اس ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو تو اس طرح کے اقدامات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایم کیو ایم کی سیاسی قیادت سے بات چیت کا سلسلہ پہلے بھی جاری تھا اور اب بھی رہے گا اور ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے فیصلہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی میں کاٹی کی جانب سے ”صاف سرسبز سندھ، پرامن سندھ“ مہم کے تحت منعقدہ شجرکاری اور صفائی مہم میں حصہ لینے اور بعد ازاں کاٹی کے مرکزی دفتر میں ان کے عہدیداران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، ایڈمنسٹریٹر کراچی ثاقب سومرو، ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ، کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی، سابق صدزبیر چھایا، گلزار فیروز، فرخ مظہر، میٹروپولیٹن کمشنر کراچی مسعود عالم، ڈی سی کورنگی آصف جام صدیقی، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ روبینہ آصف، ایڈمنسٹریٹر کورنگی محمد راشد، ایم سی مسرور میمن سمیت دیگر اعلیٰ افسران اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ موجود تھی۔

قبل ازیں صوبائی وزیر نے کاٹی کے باہر مین سڑک پر گرین بیلٹ پر شجر کاری مہم کے تحت پودہ لگایا اور بعد ازاں انہوں نے سڑک پر جھاڑو لگا کر مہم میں حصہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد اس شہر اور صوبے کو گندگی سے پاک کرکے صاف و ستھرا اور روشنیوں کا شہر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی کے صنعتکاروں کا جام صادق علی پل کے حوالے سے کئی سال سے اس کی مرمت کے حوالے سے جو مطالبہ تھا اس کو پورا کرتے ہوئے اس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ کام دن رات جاری ہے اور انشاء اللہ آئندہ تین ماہ کے اندر اندر اس پل کے دونوں ٹریکس کو مکمل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز بھی ہم نے کراچی کے شہریوں کو ٹریفک کے عذاب سے نجات دلانے کی غرض سے مادر جمہوریت محترمہ نصرت بھٹو انڈر پاس کا سنگ بنیاد رکھا ہے اور یہ انڈر پاس بھی چار ماہ کے اندر اندر مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی تمام وہ سڑکیں جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یا جن جن سڑکوں پر مرمت درکار ہے ان کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے خصوصی درخواست کی تھی، جس کو انہوں نے منظور کرلیا ہے اور جلد ہی شہر بھر کی وہ تمام سڑکیں جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں یا ان پر استرکاری کی ضرورت ہے ان پر کام کا آغاز کردیا جائے گا اور شہر بھر میں خراب اسٹریٹ لائٹس کی ازسر نو تنصیب کا کام بھی آئندہ ہفتہ سے شروع کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس شہر کو اوون کرتے ہیں اور اس شہر اور صوبے کو مثالی صوبہ بنانے کا جو عزم کیا ہے اور یہاں کے عوام کو وسائل ان کی دہلیز تک پہنچانے کا جو وعدہ کیا ہے، اس کو ضرور پورا کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ گذشتہ روز صولت مرزا کا اعترافی بیان سنسنی خیز، حیران کن اورالمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیان پر میں سندھ حکومت کی جانب سے یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ صولت مرزا سمیت کسی بھی مجرم کو سندھ حکومت کی جانب سے کبھی سہولیات نہیں دی گئی ہیں بلکہ ہم نے سابقہ پانچ سالہ دور اور اس ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں دہشتگردوں، ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کو گرفتار کرکے سلاخون کے پیچھے دھکیلا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیلوں میں ان مجرموں کوجیل کے چھوٹے استاف کی جانب سے موبائل فون، لیپ ٹاپ سمیت دیگر سہولیات کی اطلاع پر متعدد بار پولیس اور رینجرز کی جانب سے چھاپے مارے گئے اور اس کے بعد پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں صولت مرزا اور دیگر خطرناک ملزمان کو مچھ اور سکھر جیلوں میں منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ان مجرموں کے جیل سے باہر کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے جیل میں جیمرز لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تمام مثالیں دلائل کے ساتھ پیش کردی ہیں کہ ہم نے کسی کو کوئی سہولیات فراہم نہیں کی ہے۔ سندھ میں گورنر راج کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ یہاں گورنر راج لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومت، سول اور ملٹری قیادت اور تمام قوتیں ایک پیج پر ہیں کہ اس صوبے اور ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔

ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس صوبے اور ملک سے جرائم اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے اور یہی وجہ ہے کہ صوبے میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن میں پولیس اور رینجرز کو وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے مکمل فری ہینڈ دیا گیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ کے الیکٹرک سمیت سندھ بھر میں واپڈا اور حیسکو کی جانب سے زیادتیوں کا سلسلہ بڑھ رہا ہے اور سندھ کے دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کے الیکٹرک ، واپڈا اور حیسکو کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ سندھ صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کرے ورنہ ہم شدید عوامی احتجاج کریں گے۔ بعد ازا ں صوبائی وزیر نے کاٹی کے مرکزی دفتر میں ان کے عہدیداران سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر کورنگی انڈسٹریل ایریا میں درپیش مسائل پر کاٹی کے صدر اور دیگر عہدیداران نے ان کی توجہ دلائی اور خصوصاً علاقے میں صفائی ستھرائی اور پانی کی فراہمی سمیت دیگر مسائل کی نشاندہی کی۔

صوبائی وزیر نے اس موقع پر موجود ایڈمنسٹریٹر کراچی، ایم ڈی واٹر بورڈ اور متعلقہ ڈسٹرکٹ کے افسران کو فوری طور پر تمام شکایات کے ازالے کی ہدایات کی اور اس کی رپورٹ تین روز میں پیش کرنے کے احکامات دئیے۔ انہوں نے کاٹی کے صنعتکاروں کی ڈیمانڈ پر وہاں سول واٹار ہائیڈرینٹ کاٹی کے زیر انتظام کھولنے کا بھی اعلان کیا اور اس سلسلے میں ایم ڈی واٹر بورڈ کو آئندہ دور وز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات کی۔

اس موقع پر کاٹی کے عہدیداران کی جانب سے ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سے ملیر ندی میں کچڑہ دالنے کی شکایات پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ایسٹ کے میونسپل کمشنر منظور عباسی کو معطل کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر کو کاٹی کے صدر اور دیگر عہدیداران کی جانب سے پھول اور سوونیرز پیش کئے گئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں