بارش نے ملیر انتظامیہ کے دعوؤں کے پول کھول دیئے،قومی شاہراہ اکھڑ کر کھڈوں میں تبدیل

ہفتہ 14 مارچ 2015 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) بارش نے ملیر انتظامیہ کے دعوؤں کے پول کھول دیئے،قومی شاہراہ اکھڑ کر کھڈوں میں تبدیل، گاڑیوں کے حاد ثات ،شہری اورمضافاتی علاقے پانی کے تالاب بن گئے،گندگی،بدبو اور مچھروں کی بہتات،پانی کی نکاسی اور نالوں کی صفائی کے انتظامات کاغذوں تک محدود، تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات تیز ہواوٴں کے ساتھ ہونے والی موسلا دھار بارش نے ملیر ، بلدیا اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نالوں کی صفائی ، نکاسی آب اور گندگی کی صفائی کے تمام دعووں کے پول کھول دیے ہیں ۔

(جاری ہے)

رات کو گھروں میں سوئے ہوئے شہری جب صبح باہر نکلے تو شہر ی و مضافاتی علاقے زیر آب تھے ، راستے اور گلیان تالابوں میں تبدیل اور قومی شاہراہ قائد آباد سے اسٹیل ملز تک جگہ جگہ سے اکھڑ کر کھڈوں میں تبدیل ہوچکا تھا جہاں گاڑیاں ایک طرف پر انسانوں کا پیدل چلنا بھی مشکل ہوگیا تھا ، گلشن حدید فیز ۱ اور فیز ۲ کے تمام مصروف تین راستے ٹوٹ گئے ، پپری میں نکاسی آب نہ ہونے کے باعث لوگ گھروں سے باہر نہ نکل سکے ، اسکول بند اور ملازم ڈیوٹیز نہ جا سکے ، میمن گوٹھ ، گڈاپ ، ابراہیم حیدری ، ریڑھی ، درسنہ چھنہ ، کھوکھرا پار ، بکرا پڑی ، سالار گوٹھ ، کاٹھوڑ، بھٹائی آباد و دیگر علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق برسات اتنی بھی نہ تھی کہ گلیاں اور روڈ تالابوں میں تبدیل ہوتے لیکن ڈی ایم سی ملیر ، ضلعی انتظامیہ و دیگر ترقیاتی اداروں کے فوٹو سیکشن ، نکاسی آب ، نالوں کی صفائی اور کچرے اٹھانے کی مہم کے دعووں کا پول کھل گیا ہے ، محکمہ موسمیات کے اعلانات کے باوجود انتظامیہ نے مطلوبہ انتظامات نہ کرکے زندگی مفلوج کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں