کراچی، بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرعمیرصدیقی انسداددہشت گردی عدالت میں پیش، 90روزہ ریمانڈر پررینجرز کے حوالے

ہفتہ 14 مارچ 2015 18:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مارچ۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلرعمیرصدیقی کورینجرزنے انسداددہشت گردی کی عدالت میں 90روزہ ریمانڈرکے لیے پیش گیا۔ہفتہ کوترجمان سندھ رینجرزکی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ ملزم کومتحدہ مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ کاٹاسک دیاگیا تھا۔مذکورہ ملزم نے KTCممبر حماد صدیقی کے حکم پرایک ٹارگٹ کلنگ ٹیم تشکیل دی جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے مختلف یونٹوں سے تعلق رکھنے والے 23ٹارگٹ کلروں کوشامل کیاگیا۔

اس ٹارگٹ کلنگ ٹیم نے رینجرز کے لانس نائیک شوکت کابھی قتل کیا۔اس کے علاوہ ملزم سابقہ سینٹرفیصل رضاعابدی کے گارڈ شاہد حسین اورمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان کے بھتیجے صبیخ اللہ کے قتل میں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

ٹارگٹ کلنگ ٹیم ناصرف متحدہ کے مخالفین کوٹھکانے لگاتی تھی بلکہ یہ ٹارگٹ کلنگ ٹیم متحدہ قومی موومنٹ کے اپنے کارکنان کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

جس میں متحدہ کارکن طاہر عرف ندیم SPکاقتل بھی شامل ہے۔ملزم نے دوران تفتیش یہ انکشاف کیا ہے کہ 2008میں متحدہ کے ڈپٹی کنوینرانیس قائمخانی نے خورشید میموریل ہال میں لسانی بنیادوں پرٹارگٹ کلنگ کوتیز کرنے کے لیے میٹنگ کی جس میں سابقہ KTC انچارج حماد صدیقی تمام سیکٹر انچارجزاورجوائنٹ سیکٹرانچارجز نے شرکت کی۔اس میٹنگ کے دوران ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کوتیز کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

ملزم نے دوران تفتیش یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ کوئٹہ کے ایک ڈیلر کے ذریعے متحدہ میں موجود عسکری ونگ کے لیے اسلحے کی خریداری میں بھی ملوث رہا ہے۔جس میں ایک واقع میں40کلاشنکوف ،8ایل ایم جی،1راکٹ لانچر،6جی تھری،5چائنارائفل اور 3ایم جی کی کھیپ خریدی گئی۔ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ فروری 2015میں تمام سیکٹرانچارجزکوہدایات جاری کی گئیں کہ اپنے اپنے سیکٹرزکااضافی اسلحہ چھاپوں کے دوران برآمدگی سے بچانے کے لیے نائن زیروپرجمع کرائیں۔

یہ اسلحہ ایمبولینسزکے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیاجاتا ہے۔ملزم نے سانحہ بلدیہ کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ فیکٹری میں آگ بلدیہ کے سیکٹرانچارج رحمان بھولانے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ لگائی۔ملزم نے یہ انکشاف بھی کیاکہ نائن زیروکے اطراف ٹارگٹ کلرز کے ٹھکانے موجود ہیں جن میں تقریبا 250سے 300ٹارگٹ کلرروپوش ہیں۔گذشتہ انتخابات میں ملزم کے آرڈر پرگلستان جوہر سیکٹر کے 60سے 70 کارکنان نے امید وار فیصل سبزواری کے حق میں معمار سیکٹر کے علاقے میں واقع پولنگ اسٹیشنوں پرجعلی ووٹ کاسٹ کروائے تھے اسی ضمن میں الیکشن سے ایک دن قبل پریزائڈنگ افسران کوسیکٹر آفس بلاکران کوجعلی ووٹ کاسٹ کرنے پرقائل کیااورہرپولنگ اسٹیشن سے 15سے 20 بکس ووٹوں سے بھرکرپریزائڈنگ افسران کے حوالے کیے جاتے تھے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں