کارکن وقاص شاہ کو رینجرز نے قتل کیا ، 110 افراد گرفتار ہوئے ، 27 عدالت پیش ہوئے باقی کہاں ہیں ؟ : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

جمعرات 12 مارچ 2015 19:51

کارکن وقاص شاہ کو رینجرز نے قتل کیا ، 110 افراد گرفتار ہوئے ، 27 عدالت پیش ہوئے باقی کہاں ہیں ؟ : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی دفتر نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے چھاپہ مارا گیا جس کے بعد گرفتار افراد کو آج عدالت میں پیش کر دیا گیا۔اس تمام واقعے کے بعد ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس می میڈیا سے ات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماءفاروق ستار کا کہنا تھا کہ رینجرز کی جانب سے چھاپے کے دوران ان کی جماعت کا نوجوان کارکن وقاص شاہ گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ وقاص شاہ کو دن دیہاڑے شہید کیا گیا جبکہ اس کے بعد حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا وقاص شاہ رینجرز کی جانب سے لگنے والی گولی کا نشانہ بنا اور شہید ہو گیا۔میڈیا میں دکھایا جا رہا ہے کہ وقاص شاہ کو رینجرز نے شہید نہیں کیا جبکہ رینجرز اہلکار وقاص کی شہادت کے وقت 5 گز کے فاصلے پر موجود تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایہا کہ ان کے پاس وقاص کے ناقابل تردید حقائق موجود ہیں جبکہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم سمیت آرمی چیف ، ڈی جی رینجرز اور وزیر اعلیٰ سندھ اس واقعے کا نوٹس لیں اور وقاص شاہ کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کریں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بمقابلہ رینجرز کے تاثر کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں ۔جبکہ رینجرز کی جانب سے مارے گئے چھاپے میں 4 گھنٹے کے دوران کوئی مزاحمت نہیں ہوئی ۔کراچی میں آپریشن بھی ایم کیو ایم کی مرضی سے شروع کیا گیا جبکہ ان کی جماعت قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتی ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ نائن زیرو اور نائن زیدو کے اطراف دو الگ الگ اصطلاح ہیں جبکہ گرفتار بیشتر افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے نہیں ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم سب کی عزت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ کوئی بھی ہماری عزت نفس مجروح نہیں کرے گا لیکن نائن زیرو پر چھاپہ مار کر ہماری تذلیل کی گئی۔انہوں نے کہا نائن زیرو پر کسی جرائم پیشہ افراد کی سرپرسی نہیں کی جاتی اور اگر اطراف سے کوئی دہشت گرد یا مطلوب شخص گرفتار ہوا ہے تو اس کی کوئی گارنٹی نہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں