سندھ میں انتظامی بحران چھٹے روز بھی حل نہیں ہوسکا ،چارج نہ چھوڑنے پر سندھ حکومت کا چیف سیکرٹری سجاد سلیم کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ،

سندھ میں انتظامی بحران کا چھٹا روز، صوبے میں دو افسرا ن چیف سیکریٹری کے عہدے پر براجمان، چیف سیکرٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کی خدمات وفاق کو واپس کیے جانے کے باوجود چارج نہیں چھوڑا، عبدالسبحان میمن نوٹیفکیشن کے چھٹے روز بعد بھی چیف سیکرٹری کا چارج نہیں لے سکے، چیف سیکرٹری کا تعین نہ ہونے کے باعث سرکاری امور مکمل طور پر ٹھپ

پیر 9 مارچ 2015 22:46

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) سندھ میں انتظامی بحران چھٹے روز بھی حل نہیں ہوسکا ،چارج نہ چھوڑنے پر سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سجاد سلیم کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ مستقل چیف سیکریٹری نہ ہونے سے سندھ کے تمام محکموں کی اہم فائلیں منظوری کی منتظر ہیں۔سندھ حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کی خدمات وفاق کو واپس کیے جانے اور عبدالسبحان میمن کو چیف سیکریٹری کا چارج دیئے جانے کا حکم چھ روز بعد بھی قابل عمل نہیں ہوا۔

سندھ میں چیف سیکریٹری کے عہدے پر 2 افسران موجود ہیں۔ سجاد سلیم ہوتیانہ نے چارج چھٹے روز بھی چھوڑا نہیں جبکہ عبدالسبحان میمن بھی چھ روز بعد چیف سیکریٹری کا چارج نہیں سنبھال سکے ہیں۔ وفاق کی جانب سے سندھ کے سیکریٹری داخلہ و بلدیات عبدالکبیر قاضی کو ملازمت سے ہٹائے جانے کے بعد سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سجاد سلیم کو ہٹایا لیکن سندھ میں دونوں افسران وفاقی و صوبائی حکومت کے احکامات پر عمل کرنے سے انکاری ہیں اور وفاقی و صوبائی حکومت اپنی رٹ پر عمل نہیں کرارہی۔

(جاری ہے)

ڈی ایم جی گروپ کے افسر عبدالکبیر قاضی ملازمت سے ہٹائے جانے کے باوجود سندھ میں سیکریٹری داخلہ و بلدیات کی اہم ترین پوسٹ پرتعینات ہیں۔ ذرائع نے بتا یا کہ سندھ حکومت نے چیف سیکریٹری سجاد سلیم کی جانب سے چارج نہ چھوڑنے کی صورت میں ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کے خلاف محکمہ آبپاشی میں خلاف ضابطہ ترقیاں دینے پر قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں