سندھ حکومت اور چیف سیکریٹری سندھ میں تنازع حل نہ ہوسکا

ہفتہ 7 مارچ 2015 17:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07مارچ۔2015ء) سندھ حکومت اور چیف سیکریٹری سندھ کے درمیان تنازع پانچ روز گزرنے کے باوجود حل نہیں ہوسکا ہے۔ وزیراعلی کی جانب سے سجاد سلیم ہوتیانہ کو عہدے سے ہٹایا گیا، لیکن وہ معمول کے مطابق انتظامی احکامات جاری کررہے ہیں۔ وفاق نے معاملے پر مکمل خاموشی اختیارکی ہوئی ہے۔سندھ کے بیوروکریسی زیادہ طاقتور اور بااختیار دکھائی دیتی ہے، وزیراعلی سندھ بھی بیوروکریسی کی مرضی پر بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

وزیر اعلی سید قائم علی شاہ نے تین مارچ کو چیف سیکرٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کی خدمات وفاق کے سپرد کردیں۔ اور عبدالسبحان میمن کو نیا چیف سیکریٹری تعینات کرنے کا اعلان کیا۔ لیکن وفاق نے نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔ جس پر سجاد سلیم ہوتیانہ وفاق کا جواب آنے تک عہدے پر ڈٹ گئے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وفاق نے صبر کی تلقین کی ہے۔

جبکہ وفاق کی جانب سے کسی قسم کا رد عمل ظاہر نہیں کیا جارہا ہے۔وزیراعلی انسپکشن ٹیم کے سربراہ عبدالسبحان میمن بھی بطور قائم مقام چیف سیکرٹری فرائض انجام دے رہے ہیں۔ دو چیف سیکریٹریز کی موجودگی نے بیورو کریسی میں مسائل کا انبار لگ گئے ہیں۔ سیکرٹری سروسز نے نئی سمریز اور اہم فائلیں روک لی ہیں جبکہ سجاد سلیم ہوتیانہ قائم مقام چیف سیکرٹری کی جانب فائلیں جانے سے روک رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی سفارش پر ہی سجاد سلیم ہوتیانہ کو سندھ میں تعینات کیا گیا تھا لیکن سندھ کی بیوروکریسی کا سربراہ مقرر ہونے کے کچھ ماہ بعد ہی انتظامی معاملات پر سجاد سلیم ہوتیانہ اور وزیر اعلی قائم علی شاہ کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا۔ واضح رہے آئی جی سندھ کے معاملے پر بھی وفاق اور سندھ میں تنازع ہواتھا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں