ایم کیو ایم اس وقت سیمی گورنمنٹ ہے،شہریار خان مہر،

وہ حکومت اور اپوزیشن دونوں جگہوں پر نہیں ، سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کا کہنا قبل از وقت ہو گا، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی

بدھ 4 مارچ 2015 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔4مارچ۔2015ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار خان مہر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اس وقت سیمی گورنمنٹ ہے ، وہ حکومت اور اپوزیشن دونوں جگہوں پر نہیں ہے، سینیٹ کے انتخابات میں امیدواروں کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کا کہنا قبل از وقت ہو گا، سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس ۔81 کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر ہمیں شدید تحفظات ہیں اس طرح کے فیصلے جمہوریت کو ڈی ریل کر سکتے ہیں ۔

وہ بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ شہریار مہر نے کہا کہ گذشتہ روز الیکشن ٹریبونل کی جانب سے پی ایس ۔81 پر جو فیصلہ آیا ہے ، وہ سراسر بدنیتی پر مبنی ہے اوراس سلسلے میں جام مدد علی سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی استدعا کرتے ہیں کہ وہ الیکشن ٹریبونل کی نقل و حرکت اور ان کے فیصلوں کی مانیٹرنگ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات سے ایک روز قبل اس طرح کے فیصلے کا مطلب جمہوریت کو ڈی ریل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (فنکشنل) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے 24 ارکان موجود ہیں اور اگر سینیٹ کے انتخابات میں ہمارا ایک بھی ووٹ کم ہوا تو اس کا واضح مطلب یہ ہو گا کہ ہارس ٹریڈنگ اور دھاندلی ہوئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 4 ارکان تکنیکی طور پر ووٹ دے سکیں گے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے اور امید ہے کہ رات گئے تک واضح صورت حال سامنے آ جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت سیمی گورنمنٹ ہے اور وہ نہ تو حکومت میں ہے اور نہ اپوزیشن میں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری بھرپور کوشش تھی کہ سینیٹ کے انتخابات میں اپوزیشن کے 76 ارکان مل کر حصہ لیتے لیکن شاید ایم کیو ایم نے اپنی پارٹی پالیسی پر ہمارا ساتھ نہیں دیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں