اسلامی بینکاری کا نظام شروع کر کے غیر سودی بینکاری کی طرف پہلا قدم کامیابی سے اٹھا دیا گیا ہے،صدر ممنون حسین،

معاشی اور سماجی انصاف کی فراہمی کی طرف بھی پیش رفت کی ضرورت ہے، علماء اور بینکنگ ماہرین پر مشتمل محققین کا ایک ایسا پینل تشکیل دیا جائے جو اسلامی بینکاری پر کام کرے،اسلامی بینکاری پر دوسری راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب

منگل 3 مارچ 2015 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کا نظام شروع کر کے غیر سودی بینکاری کی طرف پہلا قدم کامیابی سے اٹھا دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ معاشی اور سماجی انصاف کی فراہمی کی طرف بھی پیش رفت کی ضرورت ہے۔یہ بات صدر ممنون حسین نے کراچی میں اسلامی بینکاری پر دوسری راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

صدر مملکت نے اسلامی بینکنگ کے نظام کو مزید موٴثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ علماء اور بینکنگ ماہرین پر مشتمل محققین کا ایک ایسا پینل تشکیل دیا جائے جو اسلامی بینکاری پر کام کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بیرون ملک اسلامی بینکنگ نظام کے ناقد موجود ہیں۔ محققین کے اس پینل کے ذریعے اسلامی بینکنگ نظام کے دفاع میں مدد مل سکئے گی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی بینکنگ کے فروغ سینہ صرف سماجی انصاف کی فراہمی ممکن ہوجائے گی بلکہ اس کے نتیجے میں ہم معاشرے سے غربت اور ناانصافی کے خاتمے کی طرف بھی حقیقی پیش رفت میں کامیاب ہوجائیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اب اسلامی بینکاری کی کامیابی کا پیمانہ صرف اسلامی بینکوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کے ڈیپازٹ کے حجم سے نہیں بلکہ اس سے ہوگا کہ یہ بینک اپنا کاروبار نفع و نقصان میں شراکت کی بنیاد پر کس حد تک استوار کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری کا جذبہ اس وقت بڑھے گا جب اس نظام پر اعتماد بڑھے گا۔ انھوں نے کہا کہ وہ اسلامی بینکنگ کے نظام پر ہونے والی تحقیق سے مطمئن نہیں ہیں۔ صدر مملکت نے اس شعبے میں مزید کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا صدر مملکت نے کہا کہ معاشی ابتری اور بیروزگاری کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت کا ہاتھ بٹایا جائے اور اس مقصد کے لیے ہمارے بینکوں کو چاہئے کہ ملک میں کاروبار اور صنعتوں کے فروغ میں مناسب سرمایہ کاری کریں۔

صدر مملکت نے بنکوں پر زور دیا کہ وہ قرضوں کی فراہمی کا طریقہ کار آسان بنائیں تاکہ بینکوں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ آسان قرضوں کی فراہمی سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا، صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں بچت کی عادت کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام اپنا سرمایہ تعمیری اور مفید کاموں میں خرچ کرسکیں۔

اس مقصد کے لیے بینکوں کو چاہئے کہ وہ اپنے کھاتے داروں کے لیے پرکشش اسکیمیں تیار کریں اور اپنی اشتہاری مہمات کے ذریعے بچت کے کلچر کو فروغ دیں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری نظام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے ہمارے بینکوں اور قومی اقتصادی نظام پر بڑی بھاری ذمہ داریاں عائد کردی ہیں۔ صدر مملکت نے اسٹیٹ بنک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینک اپنے صارفین کو سماجی انصاف کی فراہمی میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے۔

انھوں نے اس امر کو خوش آئند قرار دیا کہ اسٹیٹ بینک نے اسلامی بینکاری کے اس پہلو پر توجہ دے کر وقت کی ایک اہم ضرورت کی نشان دہی کی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کی تاریخ اور اس کی مقبولیت کی صورت حال پر نظر ڈالیں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پاکستان میں اس کا مستقبل تابناک ہے۔ انھوں نے اس صورتحال کو حوصلہ افزا قرار دیا کہ بائیس بینکوں کی تقریباً ڈیڑھ ہزار شاخیں عوام کو اسلامی بنکاری سہولت فراہم کر رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت پاکستان میں اسلامی بینکاری کو فروغ دینے میں دلچسپی لے رہی ہے۔

صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی بینکاری کے ماہرین اور معاشرے کے دیگر طبقات کے درمیان تبادلہ خیال کا یہ سلسلہ اپنے مقاصد کے حصول میں یقینا کامیاب رہے گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں