اسلامی بینکاری کا مستقبل تابناک ہے، حکومت اسلامی بینکاری کو فروغ دینے میں دلچسپی لے رہی ہے، اسلامی بینکاری نظام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے بینکوں اور قومی اقتصادی نظام پر بھاری ذمہ داریاں عائد کردیں، اسلامی بینکاری نظام شروع کرکے ہم نے غیر سودی بینکاری کی طرف پہلا قدم کامیابی سے اٹھا دیا ، معاشی اور سماجی انصاف کی فراہمی کی طرف بھی پیش رفت کی ضرورت ہے

صدر ممنون حسین کا اسلامی بینکاری پر دوسری راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب

منگل 3 مارچ 2015 16:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مستقبل تابناک ہے، موجودہ حکومت پاکستان میں اسلامی بینکاری کو فروغ دینے میں دلچسپی لے رہی ہے، اسلامی بینکاری نظام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے بینکوں اور قومی اقتصادی نظام پر بھاری ذمہ داریاں عائد کردی ہیں، اسلامی بینکاری نظام شروع کرکے ہم نے غیر سودی بینکاری کی طرف پہلا قدم کامیابی سے اٹھا دیا ہے، معاشی اور سماجی انصاف کی فراہمی کی طرف بھی پیش رفت کی ضرورت ہے۔

وہ منگل کو اسلامی بینکاری پر دوسری راونڈ ٹیبل کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مستقبل تابناک ہے۔ موجودہ حکومت پاکستان میں اسلامی بینکاری کو فروغ دینے میں دلچسپی لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

اسلامی بینکاری نظام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے بینکوں اور قومی اقتصادی نظام پر بھاری ذمہ داریاں عائد کردی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نظام شروع کرکے ہم نے غیر سودی بینکاری کی طرف پہلا قدم کامیابی سے اٹھا دیا ہے۔

معاشی اور سماجی انصاف کی فراہمی کی طرف بھی پیش رفت کی ضرورت ہے۔ اسلامی بنک اپنے قرضوں کی وصولی متعین شرح منافع کے بجائے نفع و نقصان میں شراکت کی بنیاد پر کریں۔ اسلامی بینکاری نظام سے سماجی انصاف کی فراہمی ممکن ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری نظام سے معاشرے سے غربت اور ناانصافی کے خاتمے کی طرف بھی پیش رفت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ معاشی ابتری اور بیروزگاری کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت کا ہاتھ بٹایا جائے۔

بینک بڑی بڑی عمارتوں کی تعمیر اور پراپرٹی میں سرمایہ کاری کی بجائے کاروبار اور صنعتوں کے فروغ میں سرمایہ کاری کریں۔ بینک قرضوں کی فراہمی کا طریقہ کار آسان بنائیں تاکہ بینکوں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو۔ آسان قرضوں کی فراہمی سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بچت کی عادت کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام اپنا سرمایہ تعمیری اور مفید کاموں میں خرچ کرسکیں۔ بینکوں کو چاہئے کہ وہ اپنے کھاتے داروں کے لیے پرکشش اسکیمیں تیار کریں۔ بنک اپنی اشتہاری مہمات کے ذریعے بچت کے کلچر کو فروغ دیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں