قوم کی معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جیل میں 12ویں سالگرہ حکمرانوں کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،ڈاکٹرفوزیہ صدیقی

پیر 2 مارچ 2015 22:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) ان خیالات کا اظہار عافیہ موومنٹ کی سربراہ اور دماغی امراض کی ماہر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کراچی پریس کلب پر ڈاکٹر عافیہ کی امریکی قید میں 12ویں سالگرہ کے موقع پر ایک احتجاجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ عافیہ کی واپسی سفارتی سطح پر عین ممکن ہے اور امریکی بھی اس کے لئے تیار ہیں لیکن حکمرانوں کی ترجیحات کا مسئلہ ہے ۔

وزیر اعظم میاں نواز شریف صاحب نے میری والدہ اور عافیہ کی بیٹی مریم سے بذات خود وعدہ کیا تھا کہ وہ جلد از جلد عافیہ کو واپس لائیں گے لیکن ناجانے کس دباؤ کی وجہ سے وہ اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ اس سے پہلے بھی حکومتوں نے عافیہ کو اپنی بہن اور بیٹی کا درجہ دیا اور عافیہ کی واپسی کا عزم کیا لیکن نا جانے کیوں وہ بھی اپنے وعدے پورے نہ کرسکے۔

(جاری ہے)

موجودہ وزیر اعظم صاحب اور وزیر داخلہ چوہدری نثار صاحب نے بھی وعدہ کیا ہے لیکن وہ اب تک اپنے وعدے کو ایفا نہیں کرسکے ۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ آخر عافیہ کی واپسی میں اصل رکاوٹ کون ہے ؟ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ ریمنڈ ڈیوس جیسے ایجنٹ اور 3افراد کے قاتل کو تو چھوڑا جاسکتا ہے لیکن قوم کی بیٹی کو واپس لانے کا لائحہ عمل نہیں بتایا جارہا ۔

دوسری جانب امریکی اپنے ایجنٹ شکیل آفریدی کو واپس لے جانے کے لئے بے قرار ہیں۔ کیا موجودہ حکومت بھی شکیل آفریدی کے بدلے ڈالر حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عافیہ کی بیٹی مریم نے صدر مملکت وزیر اعظم اور آرمی چیف سے درخواست کی کہ اُن کی والدہ کو انسانی حقوق کی ہمدردی کی بنیاد پر امریکی جیل سے رہا کروا کے فوری طور پر پاکستان لایا جائے ۔

مریم نے کہا کہ اُن کی والدہ کی قید میں موجودگی کی وجہ سے وہ خود بھی ذہنی طور پر اذیت میں ہے کیا وزیر اعظم صاحب اُن کی والدہ کو رہا کروا کے اُن کو اس ذہنی اذیت سے نجات دلوائیں گے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر محمد حسین محنتی صاحب نے کہا کہ حکمران جب حکومت سے باہر ہوتے ہیں تو عافیہ کی واپسی کا وعدہ کرتے ہیں اور جب حکومت میں آتے ہیں تو عافیہ کو بھول جاتے ہیں ۔

ان حکمرانوں نے قوم کو مہنگائی، بدامنی اور لوڈشیڈنگ کا شکار کیا ہے، کیا یہ عافیہ کو واپس لا کر قوم کو خوشی اور مسرت کا موقع فراہم نہیں کرسکتے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کہا کہ عافیہ کی واپسی حکمرانوں کے لئے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ سفارتی سطح پر عافیہ کو ایک ہفتے میں واپس لایا جاسکتا ہے لیکن حکمران خوف خدا اور انسانی ہمدردی کے بجائے ڈالروں پر نظر رکھتے ہیں ۔

احتجاجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ رہائی کمیٹی کے کنوینئر اور سابق ایم پی اے یونس بارائی نے کہا کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی ہم پر فرض بھی ہے اور قرض بھی ہے ۔ بزنس ویمن فورم کی سربراہ محترم شمیم کاظمی صاحبہ نے کہا کہ عافیہ پر مظالم امریکہ کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے اور امریکی نظام انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ تقریب میں دیگر سیاسی ، سماجی ، مذہبی ، وکلاء برادری ، سول سوسائٹی و عوام نے بڑی تعداد شرکت کی اور عافیہ کی واپسی کی جدوجہدجاری ر کھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں