پاکستان تجارتی تعلقات کے اضافہ کیلئے آسیان ، افریقہ اور گلف کوآپریشن کونسل کو انتہاہی اہمیت دیتا ہے ،عبدالرحیم جانو،

دو طرفہ تجارت انڈونیشیا کے ساتھ 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے لیکن اس میں مزید اضافہ کی گنجائش ہے،سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی

ہفتہ 28 فروری 2015 21:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28فروری۔2015ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آ ف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے سینئر نائب صدر عبدالرحیم جانو نے کہا کہ پاکستان اپنے تجارتی تعلقات کے اضافہ کے لیے تینوں اہم ریجن ، آسیان (ASEAN)، افریقہ اور گلف کوآپریشن کونسل (GCC)کو انتہاہی اہمیت دیتا ہے اگرچہ ہماری دو طرفہ تجارت انڈونیشیا کے ساتھ 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے لیکن اس میں مزید اضافہ کی گنجائش ہے۔

اگر پاکستانی چاول کو PTA میں شامل کرلیا جائے تو پاکستان اور انڈونیشیا میں تجارت کافی حد تک بڑھ سکتی ہے۔ رحیم جانو نے مزید بتایا کہ اس وقت پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارت چاول اور چائے کی پتی پر مشتمل ہے اگر دو طرفہ تجارت میں مزید اشیا ء شامل ہوں تو باہم تجارت میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

اس وقت پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارتی حجم صرف 516 ملین ڈالر ہے۔

اس موقع پر انڈونیشیا، کینیا اور کویت سے آئے ہوئے وفود سے بات کرتے ہوئے رحیم جانو نے کہا کہ پاکستان کے تعلقات GCC کاساتھ انتہاہی خوشگوار ہیں۔ پاکستان اور وقت کویت سے تقریباً ساڑھے تین ارب ڈالر کی امپورٹ کرتا ہے جس میں زیادہ تر خام تیل وغیرہ شامل ہیں۔انھوں نے کویتی حکام اور عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کویت نے ہر مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا اور قدرتی آفات میں دل کھول کر امداد کی۔اس تقریب سے پاکستان کی کمرشل کونسلر انڈونیشیا، پاکستان کے ہائی کمشنر کینیا، رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن (REAP) کے چیئر مین رفیق سلیمان، پاکستان میں کینیا کے فرسٹ سکریٹری، اور کراچی میں کینیا کے اعزازی کونسل جنرل نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں