سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انیس سومرو قتل کیس کی سماعت

جمعہ 27 فروری 2015 18:28

کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) سپریم کورٹ نے جرائم میں ملوث افسرکی ایس ایچ او تعیناتی پرآئی جی سندھ کی وضاحت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ عدالت نے پولیس میں خراب ریکارڈ کے حامل افراد کا ریکارڈ3 ما ہ میں پیش کرنے، انیس سومرو قتل کے تحقیقاتی افسر تبدیل کرنے اور سیشن جج سے مقتول انیس سومرو کے اہل خانہ کو ایس ایس پی ملیر کی جانب سے دھمکیوں کی تحقیقات کرانے کا حکم جاری کردیا ہے ۔

جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے جمعہ کو انیس سومرو قتل کیس کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کی ۔ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی بنچ کو کرمنل ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کو ایس ایچ او تعینات کرنے سے متعلق معاملے پر مطمئن نہ کرسکے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے بتایا کہ ایس ایچ او کی تعیناتی کیلئے کراچی پولیس چیف کی سربراہی میں کمیٹی بنادی ہے۔

بنچ نے ہدایت جاری کی کہ کریمنل ریکارڈ رکھنے والے 3 افسران اسماعیل لاشاری، اسحاق لاشاری اور شعیب علی شیخ کوکہیں تعینات نہ کیا جائے اور ان کیخلاف محکمہ جاتی کاروائی کی رپورٹ پیش کی جائے جبکہ صوبے میں خراب ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کی جانچ پڑتال کرکے رپورٹ 3 ماہ میں پیش کی جائے، عدالت نے مقتول انیس سومرو کے اہلخانہ کو دھمکیاں دینے پر ایس ایس پی ملیر راو انوار اور دیگر کے خلاف انکوائری سیشن جج جنوبی سے ایک ماہ میں کرانے کا حکم بھی جاری کیا۔سپریم کورٹ نے انیس الرحمان سومرو کے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کی تحقیقات کیلئے ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کو انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں