محکمہ کسٹمز کا ڈیوٹی وٹیکسوں کی ادائیگیوں کے عوض بطورضمانت جمع کرائے جانے والے پے آرڈرز، بینک گارنٹی کی متعلقہ درآمد کنندہ کو طریقہ پر سختی سے عمل درآمد کا حکم

جمعہ 27 فروری 2015 17:20

کراچی(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) محکمہ کسٹمز نے ڈیوٹی وٹیکسوں کے ادائیگیوں کی عوض بطورضمانت جمع کرائے جانے والے پے آرڈرز، بینک گارنٹیزودیگر فنانشل سکیورٹیز کی متعلقہ درآمد کنندہ کو ریلیزکے لیے طریقہ کار پر سختی سے عمل درآمد کے احکام جاری کردیے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے کلکٹرمنظورحسین میمن کی جانب سے جاری کردہ آرڈرنمبرMCC No.1(7)/1-2015 کے تحت کلکٹریٹ میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

آرڈر کے تحت سکیورٹی انسٹرومنٹس کی ریلیز کے لیے اسسٹنٹ یاڈپٹی کلکٹرگروپ میں پیش ہونے والے افراد ونمائندوں اورکلیئرنگ ایجنٹس پر پابندی کی گئی ہے کہ وہ متعلقہ درآمد کنندہ کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والے مطلوبہ شناختی دستاویز، لیٹرہیڈ پر اتھارٹی لیٹربشمول دیگر معلومات پیش کریں۔

(جاری ہے)

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ شناختی دستاویز اور اتھارٹی لیٹر نہ ہونے کے سبب سکیورٹی انسٹرومنٹس کی واپسی میں غیرضروری تاخیر سے بچنے کے لیے کلکٹریٹ نے طریقہ کار کو اسٹریم لائن کیا ہے۔

آرڈر میں کہا گیا ہے کہ اگرگڈزڈیکلریشن کسی کلیئرنگ ایجنٹ نے داخل کرائے ہیں تو متعلقہ سکیورٹی انسٹرومنٹ کی واپسی کے لیے اسسٹنٹ یا ڈپٹی کلکٹر گروپ میں پیش ہونے والے فرد کو اپنی ایجنسی کا کارآمد شناختی دستاویز پیش کرنا ہوگا، اگر گڈزڈیکلریشن سیلف کلیئرنس کی بنیاد یا کسی دوسرے ایجنٹ کے ذریعے داخل کرائی ہے تو اسسٹنٹ یاڈپٹی کلکٹرکو متعلقہ درآمدکنندہ کی جانب سے فراہم کردہ لیٹرپیڈ پراتھارٹی لیٹرپیش کرنا ہوگا جس میں سکیورٹی انسٹرومنٹ وصول کرنے والے نمائندے کے تمام کوائف بشمول سی این آئی سی نمبر بھی درج ہوں۔

جاری کردہ آرڈر میں کلکٹریٹ ایسٹ کے آٹھوں گروپس کے ڈپٹی کلکٹرز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سکیورٹی انسٹرومنٹس کی ریلیز کے لیے پیش ہونے والے نمائندوں اور ان کے اتھارٹی لیٹرز کی تصدیق بذریعہ فون متعلقہ درآمدکنندہ کمپنیوں سے براہ راست کریں تاکہ اس ضمن میں ممکنہ بے قاعدگیوں کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔ حال ہی میں کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ کی حیثیت سے تعینات ہونے والے سینئرافسر منظورمیمن کے اس اقدام کا ٹریڈ سیکٹر نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب فنانشل سکیورٹیز کی متعلقہ درآمدکنندہ کوریلیز کرنے میں بے قاعدگیوں کا خاتمہ ممکن ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں