نیپرا نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی،لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ 2020تک نہیں ہوسکے گا

مالی سال2013-14میں بجلی کے صارفین کو کوئی بڑا ریلیف نہیں ملا،البتہ لوڈ شیڈنگ میں معمولی کمی ہوئی ہے،اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹن

پیر 23 فروری 2015 17:29

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23فروی 2015ء) نیشنل پاورالیکٹرک پاورریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے،اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2014 جاری کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2020تک بھی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہوگا۔مالی سال2013-14میں بجلی کے صارفین کو کوئی بڑا ریلیف نہیں ملا،البتہ لوڈ شیڈنگ میں معمولی کمی ہوئی ہے۔اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2014 کے مطابق صارفین سال2013-14 میں اووربلنگ کی شکایات کرتے رہے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات اور وصولیوں میں کمی کے باعث 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے باوجود صورتحال بہتر نہ ہو سکی، پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے فروغ اور بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے کوششیں کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کے این ٹی ڈی سی سے 650 میگاواٹ تک بجلی کی فراہمی کے معاہدے میں شامل تھا کہ کے الیکٹرک دستیاب بجلی کی صلاحیت کو بروئے کار لائیگی، اس ضمن میں کے الیکٹرک کی جانب سے معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

نیپرا کے مطابق سال 2020 میں بھی ملک کو 1200 میگاواٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق ترسیلی کمپنیوں کی جانب سے چوری اور بلوں کی وصولی میں ناکامی کے باعث سرکلر ڈیٹ کے مسئلے کا دیرپا حال نہیں مل پایا اور حکومت کے ادا کئے گئے 480 ارب روپے عوام کو پائیدار ریلیف نہیں دے پائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی الیکٹرک کو آئندہ سال1132 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا رہے گا۔نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کے معاہدے میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لانا شامل تھا اور کے الیکٹرک نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔نیپرا کے مطابق نیپرا اوور بلنگ پر کے الیکٹرک سمیت دیگر ترسیلی کمپنیوں پر جرمانے بھی عائد کئے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں