یویارک کے لئے پی آئی اے کا روٹ منافع بخش نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر بند کیا گیا ہے‘جاوید اخلاص

پیر 6 نومبر 2017 21:17

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ نیویارک کے لئے پی آئی اے کا روٹ منافع بخش نہ ہونے کی وجہ سے عارضی طور پر بند کیا گیا ہے‘ پی آئی اے کو سالانہ ایک ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے‘ موجودہ حکومت نے 24 جہازوں کا بیڑے میں اضافہ کیا ہے‘ جس وقت ہماری حکومت قائم ہوئی تھی اس وقت پی آئی اے کے پاس 14 جہاز تھے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں سید نوید قمر کے امریکہ کے لئے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے فلائٹ آپریشن کی جنوری 2018ء سے بند کرنے کے حکومتی فیصلے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری جاوید اخلاص نے کہا کہ پی آئی اے ہمارا قومی ادارہ ہے اور ایک زمانہ میں عظمت کا نشان تھا۔ موجودہ حکومت نے اس کی ری سٹرکچرنگ کے لئے تمام جماعتوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی تھی جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ اس کی مینجمنٹ تبدیل ہوگی تاکہ سرمایہ آئے بدقسمتی سے اس پر عمل نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

پی آئی اے جب عروج پر تھی تب یہ پروازیں چلائی گئی تھیں۔ اس وقت ادارے کو انتہائی خسارے کا سامنا ہے۔ منافع بخش روٹس پر پروازیں بڑھا رہے ہیں اور خسارے والے روٹ بند کر رہے ہیں۔ پی آئی اے کا سالانہ خسارہ ایک ارب روپے تھا۔ نوید قمر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جب ہماری حکومت قائم ہوئی پی آئی اے کے بیڑے میں 17 یا 18 جہاز تھے۔ ملازمین کی تعداد 14 ہزار تھی اس وقت جہاز 38 ہیں۔

ہمارے جہاز پرانے ہونا بھی ایک نقصان کی وجہ ہے۔ ٹورنٹو اور یورپ کے روٹس منافع میں جارہے ہیں۔ شازیہ مری کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے 24 جہاز لئے جن میں ڈرائی لیز پر 20 جہاز لئے ہیں۔ چار جہاز ویٹ لیز پر لئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نیو یارک روٹ کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ اوپن سکائی پالیسی کے تحت اس کو دوبارہ کسی وقت بھی بحال کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں