انسداد پولیو ٹیموں کے حکام پولیو وائرس کی روک تھام کے لیے اعلیٰ ترین معیار کا اپنا کام جاری رکھیں، سینیٹر عائشہ رضا فاروق

2014سے لے کر اب تک پولیو کیسز میں 94 فی صد کمی آئی ہے، فوکل پرسن برائے انسداد پولیو

بدھ 8 فروری 2017 14:04

انسداد پولیو ٹیموں کے حکام پولیو وائرس کی روک تھام کے لیے اعلیٰ ترین معیار کا اپنا کام جاری رکھیں، سینیٹر عائشہ رضا فاروق
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) پولیو کے خاتمہ بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے انسداد پولیو ٹیموں کے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ پولیو وائرس کی روک تھام کے لیے اعلیٰ ترین معیار کا اپنا کام جاری رکھیں اور اس ضمن میں پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کی جائیں۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ہم 2017ء میں اس عزم اور آگاہی کے ساتھ داخل ہوئے ہیں کہ ہم پولیو کے خاتمہ کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں ۔

موجودہ حکومت کی کوششوں سے اب پاکستان میں پولیو کے کیسوں میں بہت زیادہ کمی آچکی ہے۔2016ء میں پولیو وائرس کے کل 20 کیس ریکارڈ ہوئے جو 2015ء میں54 تھے اور2014ء میں پولیو کے ملک بھر میں کیسز کی تعداد 306تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ 2014سے لے کر اب تک پولیو کیسز میں 94 فی صد اور2015ء سی65 فی صد کمی آئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیو ٹیموں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان12ماہ کے دوران ہم نے بڑے نشیب و فراز دیکھے ہیں۔

تاہم آپ سب کی محنت اور لگن کی وجہ سی2016ء کے دوران ہم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے اور ویکسین کا99فی صد ہدف حاصل کیا اور قومی و بین الاقوامی لحاظ سے یہ ہمارے لیے قدرے قابل فخر بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے حوالہ سے تمام کامیابیوں اور اہداف کے حصول کا کریڈٹ بھی ان کو جاتا ہے ۔ان ٹیموں اور کارکنوں نے تمام خطرات اور مشکلات کا سامنا کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی بھی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے ۔اس طرح پولیو ٹیمیں نہ صرف بچوںکا بیماری سے تحفظ کررہے ہیں بلکہ صحت کے دوسرے پروگراموں کے لیے بھی آزمودہ طریقہ کار دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں