حفاظتی ٹیکوں کا قومی پروگرام ماں اور بچے کی صحت کے حفاظت کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، وزارت قومی صحت پروگرام کے لیے وسائل کی فراہمی کو یقینی بنائے گی

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ کا اجلاس سے خطاب

بدھ 8 فروری 2017 14:04

حفاظتی ٹیکوں کا قومی پروگرام ماں اور بچے کی صحت کے حفاظت کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، وزارت قومی صحت پروگرام کے لیے وسائل کی فراہمی کو یقینی بنائے گی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 فروری2017ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کو آرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ حفاظتی ٹیکوں کا قومی پروگرام ماں اور بچے کی صحت کے حفاظت کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور وزارت قومی صحت اس پروگرام کے لیے وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔

حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے سالانہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پروگرام کی کارکردگی کا تفصیل سے جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ اس کی کارکردگی کو بہتربنا کر اس کی رسائی پاکستان کے ہر بچے اور حاملہ مائوں تک یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ملک میں حفاظتی ٹیکوں کی رسائی میں خاطر خواہ بہتری ہوئی ہے جس کا اعتراف بین الاقوامی اداروں نے کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ قومی اور صوبائی سطح پر اس پروگرام کے لیے وسائل کی بلاتعطل فراہمی کے لیے نیشنل ایمونائزیشن سپورٹ پروگرام جاری کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت صوبوں نے اپنے پی سی ون تشکیل دیئے ہیں جو ایک اطمینان بخش امر ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے ای پی آئی اور پولیو پروگرام کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ وزیر قومی صحت نے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے حوالے سے صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ کہ وہ عوام کے لیے آگاہی ہمہ کا اجراء کریں۔

اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ ویکسین کی محفوظ ترسیل کے نظام کا آزادانہ آڈٹ کرایا گیا جس کے تسلی بخش نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ای پی آئی کارکردگی بہتربنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا تاکہ اس پروگرام کے ذریعے ماں اور بچوں کی شرح اموات کو کم کیا جا سکے ۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں بشمول گائوی ، یو ایس ایڈ، بی ایم جی ایف، جائیکا، ورلڈ بنک، یونیسف اور ڈبلیو ایچ او کا اس پروگرام کی مسلسل معاونت پر شکریہ ادا کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں