کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے جس سے ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل میں تاخیر ہوتی ہے،چیئرمین نیب

منگل 7 فروری 2017 23:24

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ کرپشن تمام برائیوں کی جڑ ہے جس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل میں تاخیر ہوتی ہے بلکہ قومی خزانہ کو بھاری نقصان ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹر میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کرپشن سے ملک میں افراط زر میں اضافہ ہوتا ہے اور عام عادمی کی قوت خرید میں کمی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مقدمات کو نمٹانے کے لئے معیاری طریقہ کار وضع کیا ہے،۔ 2014ء نیب کی بحالی کا سال تھا، ادارہ جاتی خامیوں کو دور کیا گیا ہے اور نیب کے تمام شعبوں کو بہتر بنایا گیا ہے ۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب نے اپنے تمام علاقائی بیوروز کی صلاحیت معلوم کرنے کے لئے سالانہ بنیادوں پر ان کی کارکردگی کا جائزہ کے لئے جزوی مقداری گریڈنگ سسٹم (پی کیو جی ایس) اختیار کیا ہے یہ اقدام نیب کے علاقائی بیوروز کی کارکردگی میں اضافے کے لئے بڑا موثر اور حوصلہ افزا رہا ہے۔

(جاری ہے)

۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ شکایات کی جانچ پڑتال کے لئے دو ماہ، انکوائری کے لئے چار ماہ اور انوسٹی گیشن کے لئے چار ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔نیب افسران بدعنوانی کی روک تھام کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں،نیب کو 2015 کی نسبت 2016میں دوگنا شکایات سے عوام کے نیب پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے پلڈاٹ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ 42فیصد کوگ اعتماد کرتے ہیں،جبکہ پولیس پر 30اور سرکاری افسران پر 29فیصد لوگ اعتماد کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کے کرپشن ، پرسپشن انڈکس میں نو درجے بہتری آئی ہے، پاکستان بدعنوانی کی روک تھام کے حوالے سے سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین بنا ہے نیب کی کوششوں سے یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے، عالمی اقتصادی فورم اور مشال پاکستان نے عالمی اقتصادی اعشاریوں میں پاکستان 126ویں سی122ویں نمبر پر آگیا ہے انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی ،سرمایہ کاری اور سماجی استحکام کیلئے موئژ احتساب کا نظام ضروری ہے نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک بدعنوانی کے خلاف جنگ میں قانون پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ آگاہی اور تدارک پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

نیب بدعنوانی کے برے اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لئے آگاہی اور تدارک کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نوجوان قوم کا مستقبل ہیں اس لئے نیب نوجوانوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے، نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کردار سازی کی 42ہزار سے انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔مزید یونیورسٹیاں اور کالج نیب کی اس مہم میں شریک ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ نیب نے بد عنوانی کی روک تھام کو قومی فرض اور اجتماعی سماجی ذمہ داری سمجھ کر کوششیں کر رہا ہے اس سے بد عنوانی کی روک تھام میں بہتر نتائج برآمد ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب پاکستان کو بد عنوانی سے پاک بنانے کے لیے پر عزم ہے شہری اپنی زندگی سے بد عنوانی کو نکال پھینکیں انہوں نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ شفافیت کے ذریعے مقدمات کو نمٹا کر اپنا قومی فرض ادا کریں اور وہ بد عنوانی کی روک تھام کو اپنی اجتماعی قومی ذمہ داری سمجھ کر اپنی کوششوں میں مزید بہتری لائیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں