مرکزی ملزمان شریف برادران ہیں ،بکروں کا صدقہ نہیں چلے گا ،امید ہے پولیس والے صولت مرزا کی طرح بے وقت نہیں بولیں گے، انصاف کیلئے بروقت بولنا ہو گا ،شریف برادران نے صرف اپنی معافی کیلئے نمائندے بھیجے، تفصیلی موقف فیصلہ پڑھنے کے بعد دوں گا

سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی مرکزی رہنمائوں سے گفتگو

منگل 7 فروری 2017 22:22

مرکزی ملزمان شریف برادران ہیں ،بکروں کا صدقہ نہیں چلے گا ،امید ہے پولیس والے صولت مرزا کی طرح بے وقت نہیں بولیں گے، انصاف کیلئے بروقت بولنا ہو گا ،شریف برادران نے صرف اپنی معافی کیلئے نمائندے بھیجے، تفصیلی موقف فیصلہ پڑھنے کے بعد دوں گا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس کے حوالے سے ہمارا بنیادی موقف اور مطالبہ سانحہ کے مرکزی ملزمان شریف برادران کو طلب کرنا ہے جو نہیں کیا گیا تاہم ان کی طلبی کے لیے اپنا قانونی حق استعمال کریں گے۔ بکروں کا صدقہ نہیں چلے گا امید ہے پولیس والے صولت مرزا کی طرح بے وقت نہیں بولیں گے، انہیں انصاف حاصل کرنے کے لیے بروقت بولنا ہو گا۔

وکلاء سے بریفنگ لینے کے بعد فیصلے پر تفصیلی بات کروں گا ۔ انہوں نے مرکزی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے ٹی سی نے آئی جی سے لے کر سانحہ میں ملوث کانسٹیبل تک کو طلب کر لیا مگر غیر قانونی حکم دینے والے حکمرانوں کو طلب نہیں کیا گیا ۔

(جاری ہے)

حکمرانوں کے غیر قانونی احکامات پر آنکھیں بند کر کے عمل کرنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے لیے یہ کھلا پیغام ہے کہ شریف برادران نے انہیں اپنے سیاسی مفاد کیلئے استعمال کیا ۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران کے غیر قانونی احکامات پر عمل کرنے والے اب بے گناہوں کو قتل کرنے کی سزا بھگتیں گے۔ ابھی بھی وقت ہے کہ پولیس افسران پورا سچ بول دیں اور سانحہ ماڈل ٹائون کے مرکزی ملزمان کے بارے میں قانون اور عوام کو آگاہ کر دیں ورنہ شریف برادران پھانسی کے پھندے پولیس والوں کے گلے میں فٹ کروانے کے حوالے سے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی یہ کہا کہ شریف برادران کے بھیجے گئے نمائندے جن میں وزراء بھی شامل تھے اور ان کے خاندان کے افراد بھی شامل تھے، انہوں نے صرف اور صرف شریف برادران کی معافی، تلافی کے لیے درخواست کی، کسی موقع پر بھی انہوں نے سانحہ میں ملوث پولیس افسران یا اہلکاروں کو معافی دینے کی بات نہیں کی۔ اس لیے ہم پہلے دن سے یہ کہہ رہے ہیں کہ شریف برادران بکروں کی قربانی پر یقین رکھتے ہیں۔

لیکن ہم بکروں کی قربانی پر اکتفا نہیں کریں گے جب تک بکروں کی ماں کٹہرے میں نہیں آئے گی اس وقت تک قانونی، سیاسی جدوجہد جاری رہے گی اور قاتل حکمران سن لیں انصاف کے دروازے مکمل طور پر بند ہوتے ہوئے دکھائی دئیے تو پھر قصاص تحریک کے دوسرے رائونڈ کا اعلان ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب طلب کیے جانے والے ملزمان میں سے کئی بیمار ہوں گے، کئی فرار ہوں گے، کسی کو سٹنٹ پڑیں گے اور کوئی بچنے کیلئے ’’سٹنٹ‘‘ کرے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں