ْپاکستانی سفارتخانوں میں تعینات پاسپورٹ ملازمین کو مفاد پرست اہلکاروں کی وجہ سے پریشانیاں

سفارتی عملہ کے ناروارویے کی وجہ سے ملازمین کو فرائض منصبی کی ادائیگی میں مشکلات درپیش ہیں وزیراعظم،وزیرداخلہ اور وزارت خارجہ کے ارباب اختیار سے فوری مداخلت اور اقدامات کی اپیل

منگل 7 فروری 2017 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 فروری2017ء) بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں/مشنوں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ سیکشن کے اجراء سے جہاںپاکستانی تارکین وطن کو بے حد سہولت میسر آئی ہے وہاں ان سیکشنوں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کیے جانے والے پاکستان ایمگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈائریکٹریٹ کے ملازمین کو بے انتہا مسائل کا سامنا کرناپڑ ر ہا ہے،ان ملازمین نے ایک مشترکہ عرض داشت میں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزارت خارجہ کے ارباب بست وکشاد سے پرزور اپیل کی ہے کہ ان کے مسائل کے حل کیلئے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں کیونکہ ان کی وجہ سے انہیں سخت ذہنی کوفت اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،اس سکیم کے اجراء سے جہاں سفارتخانوں کے اہلکاروں کے مفادات پر زدپڑی ہے وہاں اسسیکشن کے ملازمین سے بے جا اور ناروا سلوک اور رویہ روا رکھا جارہا ہے اور انہیں اپنی من مانیاں کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جبکہ ملازمین اپنے محکمے کے احکامات، ہدایات اور قواعد وضوابط کے مطابق پاسپورٹوں کے اجراء کو ترجیح دیتے ہیں،جس کی وجہ سے سفارتخانے کے اہلکار نہ صرف بلاوجہ ماحول کو خراب کرتے ہیں بلکہ ملازمین کو بے جا زیادتیوں کا نشانہ بھی بناتے ہیں،مینول پاسپورٹوںکے اجراء کے خاتمے کی وجہ سے سفارتکاروں کے اہلکاروں کی ذمہ داریاں ختم ہوگئی ہیں لیکن وہ اپنے مخصوص مفادات کے تحت ایم آر پی کے ملازمین کو من مانی کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ملازمین کی طرف سے بارہا محکمہ اور وفاقی وزارت داخلہ کی توجہ مبذول کرانے کے باوجود نہ تو کوئی اقدامات کیے جارہے ہیں نہ ہی ایم آر پی کے ملازمین کی کوئی دل جوئی کی جارہی ہے اور دفتری ماحول کو خراب کرکے ملازمین کو بددل کیا جارہا ہے۔عرض داشت میں کہا گیا ہے کہ متعدد سفارتی اہلکار عرصہ سے اپنی آسامیوں پر تعینات ہونے کی وجہ سے ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں اور سفارتخانوں کے اہلکار پاکستانی تارکین وطن کیلئے پریشانیوں کا سبب بنے رہتے ہیں،پاکستانی تارکین وطن نے ایم آر پی کے اجراء کا بھرپور خیرمقدم کرتے ہوئے حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے انہیں پاسپورٹوں کے جلد حصول میں حائل رکاوٹوں کا ازالہ ہوگیا ہے مگر سفارتی اہلکار اپنی پرانی روش کی وجہ سے متعلقہ سیکشن کے ملازمین کیلئے الجھنیں پیدا کررہے ہیں،عرض داشت میں اپیل کی گئی ہے کہ سفارتی اہلکاروں کو ایم آر پی ملازمین سے روا رکھے جانے والے غیر منصفانہ رویے کی اصلاح کی سختی سے ہدایت کی جائے اور ایم آر پی ملازمین کو جملہ مراعات ،تحفظ اور سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے فرائض منصبی پوری دلجمعی سے انجام دے سکیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اس سلسلے میں فوری نوٹس لیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ارباب بست وکشاد کو سفارتی اہلکاروںکو ملازمین سے ناروا رویہ اور سلوک سے باز رہنے کی سختی سے تلقین کرے،ان ملازمین نے کہاکہ ایک طرف تو انہیں ان کی ملازمتیں ریگولر نہ کیے جانے کی پریشانی لاحق ہے دوسری طرف انہیں کئی کئی ماہ تک تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔جس کی وجہ سے ناصرف انہیں اپنی جائے تعیناتی بلکہ وطن عزیز میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،عرض داشت میں اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان کے مسائل کے ازالے کی طرف بھرپور توجہ دی جائے گی،سفارتی اہلکاروں کے جانب دارانہ رویے کی اصلاح کیلئے فوری اور موثر اقدام کیے جائیںگے ۔…(خ م)

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں