ایل این جی درآمد کا قطر کے ساتھ ابھی حتمی معاہدہ نہیں ہو ا ، حکو مت

بدھ 20 جنوری 2016 14:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی کو بتایا کہ ایل این جی درآمد کرنے کا حتمیمعاہدہ قطر کے ساتھ ابھی تک نہیں ہوا ہے صوبوں کو مقامی حکومتوں کا اختیار منتخب نمائندوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ملک میں انتخابی اخراجات کی جانچ پڑتال کرنے کا کوئی قانون نہیں ہے ۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں صدر مملکت نے 60 آرڈیننس جاری کئے ہیں اور ان پر قانون سازی بھی کرنے بارے کوئی لائحہ عمل نہیں بنایا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ کوہالہ مظفر آباد سڑک زیر تعمیر ہے سڑک پر 85 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور اس سال مکمل کر لی جائے گی ۔

پارلیمانی سیکرٹری پٹرولیم شہزادی ٹوانہ نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات پر 6 ٹیکس لاگو ہیں ۔

(جاری ہے)

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی سے منسلک ہیں تاہم ٹیکسز کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے اب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہونے کا فائدہ عوام کو دیا جائے گا ۔ پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا سردیوں میں گیس لوڈشیڈنگ پر قابو پایا جا رہا ہے گھریلیو صارفین کو گیس کی فراہمی ہماری ترجیح ہے اس کے بعد انڈسٹری کو گیس دی جاتی ہے ایک سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکر ٹری نے ایوان کو بتایا کہ صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ مقامی حکومتوں کے نظام کا اختیار مقامی حکومتوں کے منتخب نمائندوں کو منتقل کر دیں گے ۔

شہزادی ٹوانہ نے بتایا کہ ملک میں شیل گیس دریافت ہوئی ہے اس کے علاوہ دیگر گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں ۔ ایران گیس پائپ لائن پر کام جاری ہے ایل این جی درآمد کی جا رہی ہے تاپی گیس منصوبہ اور کراچی لاہور گیس پائپ لائن منصوبی بھی مکمل ہو گا ان منصوبوں سے ملک میں گیس کی قلت پوری کی جائے گی ٹیکسٹائل شعبہ کو گیس آر ایل این جی کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے ۔

2019 تک شیل گیس منصوبہ مکمل ہو گا اور ملک میں گیس کی قیمت کم ہو جائے گی ۔پارلیمانی سیکرٹری شہزادی ٹوانہ نے بتایا کہ گیس فراہمی میں علاقوں کو ترجیح دی جائے گی جہاں سے گیس دریات ہو گی ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال انجیئرنگ کونسل نے 10312 انجینرز کو رجسٹرڈ کیا ہے جبکہ 11764 انجینئر نے درخواستیں دے رکھی تھیں ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں جو انتخابات میں اخراجات کی جانچ پڑتال کر سکے ایوان کو بتایا گیا کہ 4163 ایم ایم سی ایف ڈی سالانہ گیس کی پیداوار سے جبکہ کھپت 3690 ایم ایم سی ایف ڈی ہے شاہراہ ریشم مجموعی طور پر اچھی حالت میں ہے تاہم 33 فیصد حصہ معمولی خراب ہے چین کی مدد سے کوٹ پل تا راولا کوٹ روڈ تعمیر کی جا رہی ہے ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ملک میں گھریلو صارفین 896958 تجارتی 1166 جبکہ صنعتی 93 ہے فوری گیس کنکشن فیس 25 ہزار کے نام پر 66678 افراد کو فراہم کئے گئے ہیں شہزادی ٹوانہ نے بتایا کہ قطر سے ایل این جی کی خرید و فروخت کا معاہدہ ابھی تک نہیں ہوا ہے ۔

تاپی گیس منصوبہ میں گیس کی قیمت 30 امریکی ڈالر فی بیرل فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے ۔ وزیر مواصلات نے بتایا کہ ملتان سکھر موٹر وے سی پیک کا منصوبہ نہیں بلکہ پشاور کراچی موٹر وے کا حصہ ہے لاہور عبدالحکیم موٹر وے کا ٹھیکہ کے لئے چار چین کمپنیوں کو فائنل کیا ہے حمتی فیصلہ جلد کر لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں