عوامی تحریک نے انسداد دہشت گردی کیلئے نصاب تعلیم کی تیاری شروع کر دی

پیر 29 دسمبر 2014 15:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک نے انسداد دہشت گردی کے لئے نصاب تعلیم کی تیاری شروع کر دی ،ڈاکٹر طاہر القادری نے رحیق عباسی کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی،آمة الناس ،کالجز اور یونیورسٹی کی طلبہ ،افواج پاکستان ،اساتذہ و علماء کرام اور میڈیا کے لئے نصابی تجاویز 15 یوم میں تیار کی جائیں گی ۔

باقاعدہ اعلان قائد عوامی تحریک اپنی کانفرنس میں کریں گے ،اسلام کے حقیقی تصور جہاد کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں،مدارس کے نظام و نصاب میں اصلاحات ضروری ہیں،دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پیس ایجوکیشن سنٹر قائم کئے جائیں ،مجوزہ نصاب کی تجاویز۔ جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دہشت گردی کے صحبح معنوں میں خاتمے کے لئے ان کی نرسریوں کو ختم کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

باوثوق ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء کو بتایا کہ پاکستانی عوامی تحریک نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور فکری اور ذہنی تربیت کے لئے نصاب تعلیم کی تیاری شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ڈاکٹر طاہر القادری نے عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں سید افتخار حسین بخاری ،رانا فاروق ، علی اکبر قادری اور سکوارڈرن لیڈر عبد العزیز شامل ہیں ۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ نصاب تعلیم کو 15 یوم کے اندر اندر دستاویزی شکل دینے کی ڈاکٹر طاہر القادری نے ہدایت کی ہے اور دستاویز کے بعداس نصاب کو سب سے پہلے عوامی تحریک کے کور کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیاجائیگا جس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری اس نصاب کا باقاعدہ اعلان ایک کانفرنس میں کریں گے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس کمیٹی میں اس نصاب میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا 2010 ء میں دہشت گردی کے خلاف جاری کیا گیا فتوی اور حالیہ انسداد دہشت گردی کے14 نکاتی پلان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اس نصاب میں جن بابوں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں اولین باب دہشت گردی کیسے ختم ہوگی ،مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ،نظام ،اصلاح ،جہاد اور دہشت گردی میں فرق ،اسلام کا حقیقی تصور جہاد ،پیس ایجوکیشن سنٹر سمیت دیگر مسائل کے باب بھی شامل ہوں گے۔اس سلسلے میں جب اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 29دسمبر 2014ء نے نصابی کمیٹی کے ممبر سید افتخار بخاری سے رابطہ کیا توانہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ دہشت گردی مکمل خاتمے کے لئے ان کی نرسریوں کا خاتمہ ضروری ہے اور اس سلسلے میں عوام میں آگاہی بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا کمیٹی 6نکات پر کام کرے گی جن میں آمة الناس ،کالج اور یونیورسٹی کی طلبہ،اساتذہ ،علماء کرام اور خطبات کے لئے علیحدہ علیحدہ نصابی تجاویز تشکیل دی جائیں گی اس طرح مسلح افواج کے لئے بھی ایک سپیشل کورس متعارف کرایا جائیگااور میڈیا کے لئے بھی نصابی تجاویز تیار کر کے پیش کی جائیں گی ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاملے کو 2 ہفتوں کے اندر مکمل کر لیں گے اور بعد ازاں عوامی تحری کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کو پیش کریں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سلسلے میں عوام میں یہ آگاہی پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کا اسلام کا دور سے تعلق نہیں جبکہ بین الاقوامی دنیا پر بھی یہ بات باور کرانا چاہتے ہیں کہ اسلام کے حقیقی تصور جہاد سے دہشت گردی کو نہ جوڑا جائے کیونکہ اسلام کسی بھی قسم کے حالات میں کسی بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں دیتا بلکہ اسلام نے تو جانوروں کے لئے بھی ایک ضابطہ مرتب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اپنے معاشرے میں اصلاحات لانا ہوں گی اور تمام طبقات کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں