دیر کے ضمنی بلدیاتی انتخابات: 6813 رجسٹرڈ خواتین میں سے کسی نے ووٹ نہیں ڈالا

اطلاعات کے مطابق سیاسی جماعتوں نے باہمی مشاورت کے ساتھ ضمنی انتخابات میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع کیا تھا ،ْصوبائی الیکشن کمیشن سیاسی پارٹیوں کی جانب سے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع نہیں کیا گیا،ْ مردوں کے برابر خواتین کے ووٹ کو بھی اہمیت حاصل ہے ،ْ جماعت اسلامی

اتوار 24 دسمبر 2017 14:40

دیر کے ضمنی بلدیاتی انتخابات: 6813 رجسٹرڈ خواتین میں سے کسی نے ووٹ نہیں ڈالا
لوئر دیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 دسمبر2017ء) پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع اپر اور لوئر دیر میں 21 دسمبر کو ضمنی بلدیاتی انتخابات میں خواتین نے حق رائے دیہی استعمال نہیں کیا۔صوبے کے مختلف اضلاع بشمول دیر میں 108 بلدیاتی نشستوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایک بھی خاتون نے ووٹ استعمال نہیں کیا۔

بی بی سی کے مطابق ضلع دیر میں یہ ضمنی بلدیاتی انتخابات ثمر باغ، داروڑہ اور جندول کے مختلف علاقوں میں ہوئے تھے جہاں چھ ہزار سے زائد خواتین ووٹر رجسٹرڈ ہیں۔اس حوالے سے ثمر باغ کی ایک خاتون نے رابطہ کرنے پر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ کسی بھی خاتون نے ووٹ نہیں دیا اور گھر کے مرد نے بھی انتخابات کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ اس علاقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کا رواج نہیں ہے اور نہ ہی خواتین کے حق رائے دہی کو اہمیت دی جاتی ہے۔اسی حوالے سے الیکشن کمیشن کے صوبائی ترجمان سہیل احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ علاقے سے موصول اطلاعات کے مطابق سیاسی جماعتوں نے باہمی مشاورت کے ساتھ ضمنی انتخابات میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع کیا تاہم الیکشن کمیشن ترجمان کے مطابق معاملے کی متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سے رپورٹ طلب کی تھی جس میں کسی قسم کی دباؤ کے تحت خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع کرنے کی اطلاعات نہیں ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اسی حلقے میں خواتین اپنی مرضی سے ووٹ ڈالنے کیلئے نہیں نکلی ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کسی بھی شخص پرحق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈال سکتا۔پاکستان میں انتخابی ضابطہ کے مطابق ایسے علاقوں میں جہاں خواتین 10 فیصد سے کم ووٹ ڈالیں وہاں کے انتخانات کو منسوخ کردیا جائے گا۔اس بارے میں ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا اب خواتین کے ووٹ کم پڑنے سے کیا انتخابات کے نتائج منسوخ کیے جائیں گے تو انھوں نے کہا کہ اس قانون کا اطلاق بلدیاتی انتخابات پر نہیں ہوتا۔مذکورہ علاقہ سے جماعت اسلامی کے ایک ناظم حنیف اللہ نے بتایا کہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے خواتین کو ووٹ ڈالنے سے منع نہیں کیا گیا مردوں کے برابر خواتین کے ووٹ کو بھی اہمیت حاصل ہے۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں