پیپلزپارٹی کو ضلعی صدر کوضلعی تنظیم کے عہدیداروںنے یوم تاسیس پر بھی نظر انداز کرکے تباہی کے کنارے پہنچا دیا،محمدرشید ایڈوکیٹ

جمعرات 30 نومبر 2017 19:54

دیربالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2017ء) دیرمیں پیپلزپارٹی کو ضلعی صدر اور ایک خاندان نے گھرکی لونڈی بناکر پارٹی پرقابض ہے جبکہ پارٹی کے بانی اراکین،ضلعی تنظیم کے عہدیداروں اور کارکنوں کو پارٹی کے پچاس ویں یوم تاسیس پر بھی نظر انداز کرکے پارٹی کو تباہی کے کنارے پہنچا دیا، مرکزی چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدرآصف علی زرداری سمیت صوبائی قائدین دیربالا میں پارٹی کو نقصان پہنچانے کا فوری نوٹس لیں ورنہ آئندہ ہم الگ گروپ سے پارٹی کو منظم کرنے کیلئے جدوجہد کرنے اعلان کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے بانی و سابق ضلعی صد ر محمدرشید ایڈوکیٹ، سابق ایم پی اے محمدانورخان،جاوید روغانیایڈوکیٹ، سابق ناظم مختیار اللہ خان،جاویدآخترایڈوکیٹ سمیت دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج دیربالا میں پارٹی پر وہ لوگ قابض ہے جنہوں نے بھٹو کے قتل پر مخالفین کو ہارپہنائے تھے لیکن اب وہ پارٹی پر مسلط ہے اور پارٹی کے بنیادی اور نظریاتی کارکنوں سے مشاورت کے بغیر فیصلے کرکے پارٹی کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس سے دیربالا میں پیپلزپارٹی زوال پذیر ہورہا ہے ۔

محمدرشید نے کہا کہ جب ہم نے دیرمیں پیپلزپارٹی بنائی تو اس وقت کراچی سے چترال تک ایک پارٹی پالیسی چلتی تھی لیکن آج یہ مفاد پرست لوگ پارٹی کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کررہا ہے انہوں نے کہا کہ آج پارٹی کا 50واں یوم تاسیس منایا جارہا ہے لیکن پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر نے چند مخصوص لوگوں کے علاوہ پارٹی کے دیرینہ کارکنوں،رہنمائوں موجودہ ضلعی کابینہ میں شامل نائب صدور،سابق ایم پی اے ،سابق ناظمین کو شرکت کی دعوت تک نہیں دیا ۔

اس لئے ان کے پسند وناپسند کے باعث 80کے دھائی سے ضلع دیرمیں مقبول پارٹی کو زبو حالی تک پہنچایا۔ سابق ایم پی اے محمد انورخان نے کہا کہ صوبائی پارٹی قیادت نے پشاور میں فیصلہ کیا تھا کہ اضلاع کی قیادت اپنے ضلع کے بجائے دوسرے میں یوم تاسیس کے تقریبات میں شامل ہونگے لیکن صوبائی قیادت کے فصیلوں کے باوجود نجم الدین خان لوئردیر میں شیڈول پروگرام کے بجائے دیربالا میں موجود ہے اور پارٹی کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں۔

اور کسی پروگرام میں پارٹی کے نظریاتی کارکنوں ،سابق وموجودہ ضلعی کیبنٹ کے عہدیداروں سے مشاورت کے بغیر فیصلے کرکے انہیں پارٹی کے پروگراموں میں بھی نہیں بلاتے اور نہ انہیں اس بارے میں کہا جاتا ہے۔انورخان نے کہا مرکزی وصوبائی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلسل پارٹی گائیڈ لائن کے خلاف ورزی کرنے پر پارٹی چیرمین بلاول بھٹو اور کو چیرمین آصف علی زردار سمیت صوبائی قائدین پر مشتمل کمیٹی بناکر دیر بھیج کر تحقیقات کراے تاکہ دیربالا میں پارٹی مزید گروپ بندی اور اختلاافات سے بچ سکے ورنہ پھر ہم آئندہ پارٹی کو ذاتی مفادات اور کاروبار کیلئے استعمال کرنے والوں کے خلاف پارٹی کارکنوں اور مقامی رہنمائوں کی مشاورت سے صف آرا ہوکر الگ پروگرام اور تقریبات منعقد کریں گے ۔

کیونکہ ہم دیربالا میں پارٹی کو مزید تباہی کی جانب دیکھتے ہوئے آرام سے سے نہیں بیٹھ سکتے ۔اور اگرپارٹی قیادت نے بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا تو پھر نظریاتی کارکنوں آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں