تیمرگرہ،ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام کھلی کچہری میںعوام نے سرکاری محکموں کے خلاف شکایات کے انبار لگادئیے

جمعرات 16 نومبر 2017 20:13

تیمرگرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2017ء)ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام کھلی کچہری میں علاقے کے عوام نے سرکاری محکموں کی کارکرگی پر عدم اعتماد کرتے ہوئے انکے خلاف پھٹ پڑے اور سرکاری محکموں کے خلاف شکایات کے انبار لگادئیے، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر دیر لوئر عطاء الرحمن نے ضلع کونسل ہال بلامبٹ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا جسمیںاسسٹنٹ کمشنرتیمرگرہ اشفاق احمد،ٹی ایم او عطاء اللہ خان ڈی ای اومحکمہ تعلیم حافظ ابراہیم،ڈی ایچ او ڈاکٹر شوکت علی ،ڈی ایس پی نوشیرخان ،ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر اقبال احمد، ایس ڈی اوسی اینڈ ڈبلیووزیرخان ودیگر آفسران اور عوام نے شرکت کی کھلی کچہری میںمولانا نبی شاہ ،عالمزیب اتمانی ، شہاب اتمانی ،برکت خان ،حکیم خان، ملک مبارک ،،مراد مشوانی ودیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کم وولیٹج اور بجلی کی بھاری بلوں نے علاقے کے عوام کاجینا حرام کردیا ہے اور سردی کے اس موسم میں بھی گھنٹوں گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے انہوں نے کہاکہ واپڈا اور پبلک ہیلتھ کی نااہلی کی وجہ سے علاقے میں کئی سرکاری واٹر سپلائی سکیمیںبند پڑی ہے جسکی وجہ سے علاقے میںپانی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے اور عوام کافی مشکلات کاسامناہے انہوں نے کہا کہ دیر لوئر میں صحت انصاف کارڈ میں گھپلے ہوئے ہیں جسکی انکوئرای ہونا چاہیے جی ٹی روڈ اور رابطہ سڑکیںمیں بے جا سپیڈ بریکر ہٹائے جائے اوکوٹو ہائیڈیل پاور پراجیکٹ کے سامنے اور تیمرگرہ میںبازار میں ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے فوری طورپر ٹریفک پر عمل درآمد کریںانہوں نے کہا کہ تیمرگرہ میں سرکاری اراضیات پر مسلسل قبضوں کی تحقیقات کی جائے اور ٹریفک پولیس آئے روز بھاری جرمانوںسے گریز کریںانہوں نے بتایا کہ تیمرگرہ بازار سے غیر قانونی ٹیکسی سٹینڈز کا خاتمہ کی جائے اس موقع پر ڈپٹی کمشنردیر لوئر عطاء الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کے انعقاد کا بنیادی مقصدعوام کو درپیش مسائل سر باخبر رکھنا اور اس کو حل کرناہے انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل سن لئے ہیں اور آیندہ چند روز کے دوران ان مسائل بہت سے مسائل حل کریں انہوں نے کہا کہ عوام کی مسائل کی حل ہماری اولین ترجیح ہے انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ پندرہ روزکے دوران علاقے عوام کو درپیش مسائل حل کرکے رپورٹ پیش کریں۔

۔۔

دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں